خطہ میں امن کیلئے انٹرا افغان ڈائیلاگ ضروری، 5 ملکی ورچوئل اجلاس
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان، چین، روس اور ایران نے افغانستان کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت اور مستقبل اور ترقی کی راہ کے بارے میں اس کے عوام کے فیصلے کیلئے اپنے احترام کا اعادہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق افغان امور کے بارے میں چاروں ملکوں کے خصوصی نمائندوں کے ورچوئل اجلاس کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ بیان میں ان ملکوں افغانستان کے دو اہم سیاسی رہنمائوں کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس اہم واقعے سے بین الافغان مذاکرات شروع ہونے میں تیزی آئے گی۔ بیان میں افغانستان میں جامع اور پائیدار امن کے حصول کیلئے مکمل حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں غیر ملکی افواج کے مناسب اور ذمہ دارانہ انداز میں انخلاء پر زور دیا گیا تاکہ افغانستان میں صورتحال بتدریج استحکام کی طرف بڑھے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان پر پاکستان چین روس اور ایران کے خصوصی نمائندگان کا ورچوئل اجلاس ہوا۔ 18 مئی کو ہونے والے اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور مفاہمتی عمل کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں 13 نکات سامنے آئے افغانستان کی علاقائی خود مختار اور ترقی کا احترام کیا جائیگا۔ افغان سیاسی قیادت کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا۔ افغانستان میں مفاہمتی عمل میں پیشرفت کیلئے افغانیوں پر مبنی عمل کی حمایت کی گئی۔ افغانستان میں تمام دھڑوں کو ملکر انٹرا افغان مذاکرات جلد شروع کرنے پر زور دیا گیا۔ افغانستان کو جلد از جلد پائیدار امن کے حصول میں تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے ذمے دارانہ انخلا اور بعد کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ تمام دھڑوں کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے عمل کی حمایت کی گئی۔ اجلاس میں امید کا اظہار کیا گیا اقوام متحدہ کی قرار داد پر عملدرآمد کر دیا جائیگا۔ افغانستان میں ہر قسم کے سیز فائر کیلئے سیکرٹری یو این کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا۔ افغانستان میں القاعدہ ایل ای ٹی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ افغانستان دہشتگرد تنظیموں اور منشیات سمگلنگ کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔ اجلاس میں کووڈ 19 سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی ہر ممکن مدد کرنے کا عزم چلایا گیا عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ افغان مہاجرین کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے اتفاق کیا گیا۔ افغانستان کے حوالے سے جائزہ کیلئے رابطہ رکھا جائے۔