امت بھارت و اسرائیلی عزائم ناکام بنائے ورنہ اپنی خیر منائے: شیریں مزاری
لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاہے کہ فلسطین پر اقوام عالم کے آواز اٹھانے کا وقت آ گیا ہے۔مسئلہ فلسطین ایک نازک ایشو ہے جسے نظر انداز کرنا کسی ہولناک عالمی تصادم کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔القدس اور کشمیر مسلم امہ کیلئے ٹیسٹ کیسز ہیں ان دو مسائل پر اگر عالم اسلام متحد نہ ہوا تو ان کی اپنی بقا و سالمیت خطرے میں پڑ جائیگی۔اسرائیل صدی کی بڑی ڈیل کے تحت غزہ کومستقل ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔اسرائیلی اقدام سے خلیج میں جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔مسلم ممالک کی قیادت کو آگے بڑھ کر اسرائیل کا منصوبہ ناکام بنانا ہوگا۔مسلم امہ اتحاد سے بھارتی و اسرائیلی عزائم ناکام بنائے ورنہ اپنی خیر منائے۔اگر آج فلسطین پر خاموشی اختیار کی گئی تو کل کشمیر پر بھی خاموش ہونا پڑے گا، مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام فلسطین ،کشمیر اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں ہونیوالی القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخاری، سینیٹر ریٹائرڈ جنرل قیوم ، مسلم لیگ نون کے رہنما صدیق الفاروق ، علامہ مفتی گلزار حسین نعیمی ، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی،ملک اقرار حسین اور نثار فیضی سمیت وفاقی وزرائ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین اور دیگر نامور شخصیات نے بھی شرکت کی جبکہ شیریں مزاری ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شامل ہوئیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ڈیل آف سنچری کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخاری نے کہا کہ اسرائیل خلیج کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے۔ مسائل کے حل کیلئے ریجنل قوتوں کو قریب لانا ہو گا۔یورپی پارلیمنٹ اگر ہو سکتی ہے تو ایشین پارلیمنٹ کیوں نہیں بن سکتی۔ایشائی طاقتوں کو اس پہلو پر بھی سوچنا چاہئے۔سینیٹر ریٹائرڈ جنرل قیوم نے کہا کہ پاکستان، ایران ،مصراور ترکی مل کر ایک بڑی قوت بن سکتے ہیں۔مسلم لیگ نون کے رہنما صدیق الفاروق نے کہا کہ مسلم حکمران درحقیقت خود استعماری قوتوں کے قیدی بنے ہوئے ہیں۔علامہ مفتی گلزار حسین نعیمی سمیت کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی، ملک اقرار حسین اور نثار فیضی سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔