بھارت میں غیرملکی کمپنیوں سے برابری کا سلوک نہیں ہوتا، طالبان سے مذاکرات کا اختیار نئی دہلی پر چھوڑ دیا: ایلس ویلز
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی نمائندہ خصوصی ایلس ویلز نے جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گفتگوکی ہے۔ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ بھارتی منڈیوں میں شفافیت نہ ہونے پر امریکہ کو تشویش ہے۔ بھاری منڈیوں میں غیرملکی کمپنیوں کو برابری کے مواقع نہیں ملتے۔ افغان طالبان سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا اختیار بھارت پر چھوڑ دیا ہے۔ بھارت کو افغانستان میں فریقین سے بہتر تعلقات قائم کرنا ہونگے۔
اسلام آباد(جاوید صدیق) امریکی نائب وزیر برائے جنوبی ایشیاء و وسط ایشیا ایلس ویلز نے افغانستان میں قیامِ امن اور امریکہ اور طالبان میں سمجھوتہ میں پاکستان کے ٹھوس کردار کی تعریف کی ہے۔ برسلز میں ہونیوالی ایک بریفنگ، جس میں پاکستان بھارت افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک کے بعض صحافیوں نے آن لائن شرکت کی۔ سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنے ملک میں دہشتگرد گروپوں کیخلاف کاروائیاں کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ خاص طور پر ان گروپوں کے خلاف جو افغانستان میں کارروائیاں کرتے ہیں، پاکستان نے حافظ سعید اور ان کی تنظیم کیخلاف ایکشن لیا ہے۔ امریکی نائب وزیر نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل کا پاکستان کو براہ راست فائدہ ہو گا کیونکہ وہ افغانستان کا ایک قریبی پڑوسی ملک ہے۔ ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان میں فوجی اور سیاسی قیادت سے مذاکرات کے کئی دور کر چکے ہیں۔ ان مذاکرات میں پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے افغانستان میں قیام امن کیلئے ٹھوس یقین دہانی کرائی ہے۔ امریکی نائب وزیر نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اقتدارمیں آنے کے بعد افغانستان سے متعلق پالیسی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ افغانستان سے اپنی فوج بتدریج واپس بلائے گا۔ فوج کی واپسی کا فیصلہ زمینی حقائق کی بنیاد پر کیا جائیگا۔ صدر ٹرمپ نے افغانستان کا سیاسی حل تلاش کرنے کی بھی بات کی تھی۔ سی پیک کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے امریکی نائب وزیر نے ایک مرتبہ پھر سی پیک منصوبوں کی شفافیت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ منصوبے شفاف نہیں ہیں، ان منصوبوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق شفاف بنایا جانا چاہیے۔ امریکی نائب وزیر نے یہ رائے بھی ظاہر کی کہ سی پیک منصوبوں کی وجہ سے پاکستان کو قرضوں کی صورت میں بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ بھارت امریکہ تعلقات پر سوال کے جواب میں ایلس ویلز نے کہا کہ بھارت امریکہ کا سٹریٹجک پارٹنر ہے، صدر ٹرمپ نے بھارت کا دورہ کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں۔ دونوں ملکوں میں سٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ امریکہ اور بھارت کے درمیان دفاعی نوعیت کے سمجھوتے ہوئے ہیں۔ امریکہ اور بھارت خلا میں بھی تعاون کرنے پر سمجھوتہ کر چکے ہیں اور وہ انڈو پیسیفک سٹریٹجی میں بھی ایک دوسرے کے معاون ہیں۔ امریکی نائب وزیر نے چین اور بھارت کی سرحد پر کشیدگی کے بارے میں سوال کا جواب دیا اور کہا کہ یہ کشیدگی ٹھیک نہیں اور اس میں چین کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔