بھاشا ڈیم: نیسپاک کی سربراہی میں جائنٹ وینچر نے کنسلٹنسی معاہدہ جیت لیا
لاہور(نیوز رپورٹر) ایک اہم پیشِ رفت کے تحت نیسپاک کی سربراہی میں مشترکہ جائینٹ وینچر نے دیامر بھاشا ڈیم پروجیکٹ کا کنسلٹنسی معاہدہ مسابقتی بولی کے ذریعے جیت لیا ہے۔ اس حوالے سے نیسپاک اور واپڈا میں معاہدہ طے پا گیا ہے اور نیسپاک قومی اہمیت کے اس منصوبے کے لیے اپنی ماہرانہ مشاورتی انجینئرنگ خدمات فراہم کرے گا۔ دیامیر بھاشا ڈیم دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا اور اس پر ابتدائی کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس معاہدے پر دستخط میگا ہائیڈل کمپلیکس، اسلام آباد میں تقریب میں ہوئے۔ جنرل منیجر/چیف ایگزیکٹو آفیسر/ پروجیکٹ ڈائریکٹر دیامر بھاشا ڈویلپمنٹ کمپنی اور دیامر بھاشا کنسلٹنٹس گروپ (ڈی بی سی جی) کے مجاز نمائندے ڈاکٹر طاہر مسعود، ایم ڈی نیسپاک نے بالترتیب واپڈا اور جوائنٹ وینچر کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے۔ وزارت آبی وسائل وفاقی وزیر محمد فیصل واوڈا، وفاقی سکریٹری محمد اشرف، جوائنٹ سیکرٹری سید محمد مہر علی شاہ، واپڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین، واپڈا اتھارٹی ممبران، سینئر افسروں اور مشاورتی فرموں کے نمائندے موجود تھے۔ مشترکہ منصوبے کے تحت جے وی ممبر / شراکت دار کنسلٹنٹس شامل ہوں گے، یعنی نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ ، پاکستان (لیڈ فرم) ، پیری (اے ایف آر وائی) سوئٹزرلینڈ لمیٹڈ، سوئٹزرلینڈ، ایم ڈبلیو ایچ (اسٹینٹیک) انٹرنیشنل، امریکہ، ڈولسار انجینئرنگ انکارپوریٹڈ، ترکی، ایسوسی ایٹ کنسلٹنگ انجینئرز اے سی ای لمیٹڈ، پاکستان اور ایم ایم پاکستان پرائیوٹ۔ لمیٹڈ۔کنسلٹنٹس کی خدمات کے دائرہ کار میں تفصیلی ڈیزائن جائزہ، تعمیراتی ڈیزائن، تعمیراتی نگرانی، معاہدہ انتظامیہ اور ماحولیات اور بحالی کے پہلو شامل ہیں۔ کنسلٹنسی خدمات کے معاہدے میں نیسپاک کو مرکزی کردار سونپا گیا ہے۔ ڈیم کی تعمیر گلگت قصبے سے 180 کلومیٹر نیچے گلگت بلتستان کے ضلعی دیامرکے صدر مقام ، چلاس سے 40 کلومیٹر نیچے، تربیلا ڈیم پروجیکٹ سے اوپر کی سطح پر 315 کلومیٹر کی جائے گی۔ اس منصوبے میں 272 میٹر اونچی رولر کمپیکٹڈ کنکریٹ ڈیم (آر سی سی) ، اسپل وے، بجلی کی انٹیک، واٹر وے ٹنلز اور زیر زمین پاور ہاؤس شامل ہیں۔ یہ منصوبہ ایک سو دو ماہ میں مکمل ہونا ہے۔ اس کی تکمیل کے بعد، ڈیم دنیا کا سب سے بڑا آر سی سی ڈیم ہوگا، آبی ذخیرہ آٹھ ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرے گا، پاور ہاؤس 4500 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔ اور سیلاب کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔