فریقین تشدد کم کریں: زلمے خلیل، طالبان نے مخالفین کو عام معافی دیدی
کابل (نیٹ نیوز) امریکی نمائندہ خصوصی برائے امن عمل زلمے خلیل زاد نے تمام فریقین سے تشدد میں کمی لانے کا مطالبہ کردیا۔ زلمے خلیل زاد نے کابل میں افغان حکومت کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد گزشتہ روز دوحہ میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ میں نے طالبان سے کہا کہ تمام فریقین کی جانب سے تشدد ختم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ملا برادر اور طالبان کے سیاسی روابط سے تعلق رکھنے والے ارکان سے لگاتار 3 ملاقاتیں کیں جن میں امریکا طالبان معاہدے میں شامل انٹرا افغان مذاکرات، فوج کے انخلا اور تشدد میں بتدریج کمی سے مستقل جنگ بندی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں انہوں نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سابق حریف عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی تھی۔ دوحہ افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے دشمنی ترک کرنے کی شرط پر اپنے مخالفین کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا معاشرے کے ہر مرد و عورت رکن کو اس کا حق دیا جائے گا۔ مزید تفصیلات کے مطابق کہا ’اسلامی امارات‘ کی اجارہ داری کی پالیسی نہیں اور یقین دہانی کروائی کہ افغان معاشرے کے ہر مرد و عورت کو اس کے حقوق دیے جائیں گے تاکہ کسی کو محرومی یا نا انصافی کا احساس نہ ہو۔ طالبان قائد نے کہا تھا کہ ’ہم ہر ایک پر زور دیتے ہیں کہ ’اپنی مخالفت ترک کر کے معافی سے مکمل فائدہ اٹھائیں اور ایک اسلامی حکومت کے قیام میں رکاوٹ نہ بنیں جو لاکھوں، شہدا، زخمیوں، معذوروں، یتیموں، بیواؤں اور مشکلات کا شکار افغانوں کی خواہش ہے'۔