• news

کوئی کتنا ہی طاقتور ہو معافی نہیں ملے گی، مشیر، معاونین بھی اثاثے ظاہر کریں: عمران

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ارکان نے سربراہ شوگر کمشن واجد ضیاء کو شاباش دی ہے۔ وزیراعظم اور کابینہ ارکان نے کہا کہ آپ نے تحقیقات کے دوران بہترین کام کیا‘ وزیراعظم نے کہا کہ شوگر بحران پر تحقیقاتی رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں۔ مافیا کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ مافیا کیخلاف جدوجہد کی ‘ موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ حکومت میں آ کر پتا چلا کہ ملک کو مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا جس شعبے میں دیکھو مافیا سرگرم ہے۔ کوئی چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو‘ معافی نہیں ملے گی۔ ملک کو لوٹا گیا‘ اب قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ خوشی ہے کابینہ کرپشن کے خلاف جنگ میں میرے ساتھ ہے۔ میں وہی کام کر رہا ہوں جو عوام کیلئے بہتر ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ میں شامل مشیروں اور معاونین خصوصی کو اثاثے ظاہر کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حکم دیا ہے کہ تمام مشیر اور معاونین خصوصی اپنے اثاثے فوری طور پر کابینہ ڈویژن میں ڈیکلیئر کریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر منتخب ایڈوائزر بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبرپی کے کے ترقیاتی امور، آئندہ بجٹ کے حوالے سے اصلاحات، کرونا وائرس کے تناظر میں صوبائی معاشی صورتحال خصوصاً صوبائی آمدن و اخراجات، وسائل کے حوالے سے درپیش مسائل پر قابو پانے کے لئے مستقبل کے لائحہ کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میںرشکئی خصوصی اقتصادی زون کے قیام میں پیش رفت، سوات موٹروے فیز ٹو منصوبے پر عمل درآمد اور توانائی کی پیداوار کے حوالے سے صوبے کی استعداد اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، چئیرمین سی پیک لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے وزیرِاعلیٰ خیبرپی کے محمود خان، صوبائی وزیرِ خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا، صوبائی وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث صوبے کی آمدن و اخراجات میں توازن متاثر ہوا ہے لہذا آئندہ بجٹ میں اس خسارے پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت کی معاونت درکار ہو گی۔ وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی کے لئے ادارہ جاتی اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کرونا کے پیش نظر صوبے کی معاشی صورتحال سے عوام کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ مشکل حالات کے باوجود ہر ممکنہ کوشش کی جائے کہ ترقیاتی اخراجات کم سے کم متاثر ہوں اسی طرح آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے حوالے سے آؤٹ آف باکس سلوشن پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ پر بھرپور توجہ دی جائے تاکہ جہاں ایک طرف ترقیاتی ضروریات پوری کی جا سکیں وہاں ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کے کردار کو بڑھا کر حکومتی بوجھ میں کمی لائی جا سکے۔ توانائی سے متعلقہ معاملات پر غور کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ حل طلب معاملات خصوصاً توانائی کے ضمن میں صوبے کی استعداد کو برؤے کار لانے کے حوالے سے مستقبل کے لائحہ عمل کو وزارتِ توانائی کی مشاورت سے مرتب کیا جائے۔ سوات موٹر وے فیز ٹو منصوبے اور مختلف دیگر ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد خصوصاً ان منصوبوں کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت جلد از جلد تکمیل کے لئے مختلف سفارشات وزیراعظم کو پیش کی گئیں۔ اجلاس میں انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس مقصد کے حصول کے لئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے سیاسی اور کرونا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں صوبے کی صورتحال اور ترقیاتی پروگرام پر بات کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن