اوکاڑہ: سنٹرل جیل ساہیوال سے فرارملزم صدی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
اوکاڑہ(نامہ نگار)اوکاڑہ کئی افراد کا قاتل سنڑل جیل ساہیوال سے فرار ہونے خطر ناک مجرم صدی احمد مبینہ پولیس مقابلے کے دوران اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ کی زد میں آکر مارا گیا۔ مرنے والا مجرم دیپالپور بار کے سینئر وکیل امجد وٹو، ایک ٹیکسی ڈرائیور کے علاہ کئی افراد کو قتل کرچکا تھا جو تقریباً ایک ماہ قبل سنٹر جیل ساہیوال سے فرار ہوگیا تھا اور ایک ڈکیت گینگ سے مل کر ڈکیتی کی وارداتیں کرتا رہا ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی دیپالپور پولیس معمول کی گشت پر تھی کہ تین نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کر دی،ڈاکو ں کی فائرنگ سے ساتھی زخمی ہو گیا جبکہ دونامعلوم ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے زخمی ڈاکو ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا لیکن جانبر نہ ہوسکا۔ ہلاک ڈاکو کی شناخت صدی احمد شیخ سکنہ املی موتی کے نام سے ہوئی۔ملزم صدی احمد قتل، ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اوکاڑہ سمیت ساہیوال اور لاہور پولیس کو مطلوب تھافرار ہونے والے ڈاکوؤں کی گرفتا ری کے پولیس ٹیم ملزموں کا تعاقب کررہی ہے ۔سول سوسائٹی نے صدی احمد جیسے خطرناک مجرم کی ہلاکت پر اوکاڑہ پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔ڈی پی او اوکاڑہ عمرسعید ملک نے خطرناک ڈاکو کی ہلاکت پر پولیس پارٹی کو شاباش دیتے ہوئے نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا۔