• news

تارکین وطن کی مدد کرنے والے پاکستانی نژاد امریکی کا کرونا وائرس سے انتقال

واشنگٹن (آن لائن) خان فیملی کے ایک قریبی دوست کو جب نیو جرسی کے سیاستدان کے لیے کام کرنے کی نوکری ملی تو شفقت خان ضرورت مند افراد کی تلاش میں اس کے دفتر روز جایا کرتے تھے۔ان کے لئے یہ عام سی بات تھی، طویل عرصے سے جرسی شہر کے رہائشی شکر گزار ہیں کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ 1980 کی دہائی میں پاکستان سے لیبیا کے راستے امریکا ہجرت کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کے اہلخانہ کے افراد کا کہنا ہے کہ شفقت خان نے گزشتہ دو دہائیوں میں زیادہ تر دوسرے پاکستانی تارکین وطن کی مدد کے لیے راستے تلاش کیے جو نیویارک شہر کے ہڈسن دریا کے پار سے بھی ان کے ساتھ شامل ہوئے تھے۔شفقت ان، جنہوں نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مختلف مذاہب اور ثقافت کے لوگوں کے لیے تقاریب منعقد کی تھی اور حالیہ ملک سے ہجرت کرنے والے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کا طریقہ کار سمجھایا تھا، 14 اپریل کو 76 سال کی عمر میں کرونا وائرس سے انتقال کر گئے۔ان کے سوگواران میں ایک بیوی، 3 بچے، 7 پوتے پوتیاں اور کئی لوگ جو ان سے رابطے میں تھے، شامل ہیں۔ان کی بیٹی سبیلہ خان کا کہنا تھا کہ ’انہیں صحیح اور غلط کا خوب اندازہ تھا اور اگر وہ کسی کو مشکل کرتے ہوئے دیکھتے تو وہ جس طرح ہوسکتا تھا اس کی مدد ضرور کرتے تھے‘۔

ای پیپر-دی نیشن