• news

قصور: عید پر درندگی کا نشانہ بننے سے انکار‘ پولیس کانسٹیبل نے حافظ قرآن قتل کر دیا

قصور(نمائندہ نوائے وقت) قصور کے نواحی علاقہ کھڈیاں خاص میں عید الفطر کے روز نہایت افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ جہاں درندہ صفت پولیس کانسٹیبل نے 18سالہ حافظ قرآن کو اس لیے قتل کردیا کہ نوجوان نے اُس کی جنسی درندگی کا نشانہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کھڈیاں مین بازار میں جامع مسجد کے مدرس قاری خلیل الرحمن نے ایف آئی آر درج کروائی کہ انہوں نے عیدالفطر کی صبح اپنے دو بیٹوں کو نماز کے لیے اُٹھایا اور مسجد کی جانب روانہ کیا۔ راستہ میں ملزم معصوم علی نے ان کے بیٹے حافظ سمیع الرحمن کو روکا اور اپنی بات ماننے پر دبائو ڈالا۔ حافظ سمیع الرحمان نے اس کی بات ماننے سے انکار کیا تو ملزم نے اپنے پستول سے اس پر فائر کر دیا اور گولی اس کے آر پار ہوگئی۔ ان کا بیٹا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ ملزم ایک بدکردار شخص ہے جو ان کے بیٹے کو ہراساں کر رہا تھا۔ بیٹے نے اس کا ناجائز مطالبہ نہ مانا تو اسے قتل کر دیا۔ ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت کا کہنا تھا کہ تھانہ کھڈیاں کے علاقہ میں نوجوان حافظ سمیع الرحمان کے قتل کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ ملزم معصوم (پی ایچ پی اہلکار) کو ایک گھنٹے کے انتہائی قلیل وقت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے گا اور ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ شہریوں نے درندہ صفت ملزم کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور نائب امیر لیاقت بلوچ نے کھڈیاں قصور میں حافظ سمیع الرحمان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتل کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حافظ سمیع الرحمان اسلامی جمعیت طلبہ کا رفیق اور انتہائی صالح نوجوان تھا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ واقعہ زینب قتل کیس کا ہی تسلسل ہے۔ حکومت اب تک قصور اور اس کے گردونواح میں بچوں کے ساتھ شیطانی کھیل کھیلنے والوں کو نشان عبرت نہیں بنا سکی اگر معصوم بچوں کے ساتھ درندگی کرنے والوں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جاتا تو آج تسلسل کے ساتھ اس طرح کے واقعات نہ ہوتے۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے مقتول حافظ سمیع الرحمان کے والد کو فون کر کے ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور انہیں جماعت اسلامی کی طرف سے مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا نائب امیر لیاقت بلوچ آج مقتول کے گھر والوں سے اظہار تعزیت کیلئے کھڈیاں جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن