نوازشریف نے بھاری معاشی پیکج ٹھکرایا، عمران نے قوم کو متحد نہیں کیا: شہباز شریف
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) شہباز شریف نے یوم تکبیر تقریب سے سکائپ پر قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے کرنے کیلئے نواز شریف نے بھاری معاشی پیکیج ٹھکرا دیا تھا۔ دھماکے کرنے کیلئے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کو ایک نیا سیاسی استحکام بخشا۔ پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں چھ ایٹمی دھماکے کئے۔ ملکی دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔ یوم تکبر ہم سب کیلئے ناقابل فرموش ہے۔ ہمیں نواز شریف کی صحتیابی کیلئے دعا کرنی ہے۔ معیشت کی مضبوطی کیلئے میدان عمل میں نکلنا ہے۔ ہم نے یکجان ہوکر پاکستان کو دوبارہ مضبوط بنانا ہے۔ ملکی زراعت تباہ ہو چکی ہے۔ ٹڈی دل نے پنجاب اور سندھ میں فصلوں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑاتا ہے۔ وزیراعظم نے قوم کو متحد نہیں کیا۔ ہم سب نے مل کر کرونا کا مقابلہ کرنا ہے۔ ۔ ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم تکبیر کے تاریخی دن پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی جوہری قوت بن کر ابھرا۔ پاکستان نے خطرات، دھمکیوں اور لالچ کی پروا نہ کی اور قائدانہ صلاحیتوں کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ کن انداز میں پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ قومی سلامتی کیلئے جوہری صلاحیت ناگزیر ہے۔ احسن اقبال نے یوم تکبیر پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 22 سال پہلے ایک فیصلہ نے پاکستان کو پوری دنیا میں باعزت مقام دلایا۔ پاکستان نے دنیا کو بتا دیا کہ ہم پابندیاں برداشت کر لیں گے لیکن غلامی قبول نہیں کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر اس وقت ہم ایٹمی دھماکے نہ کرتے تو آج تاریخ مختلف ہوتی۔ جوہری دھماکوں سے پاکستان نے غیرت، عزت اور خود مختاری سے زندہ رہنے کا فیصلہ کیا۔ جوہری صلاحیت اور افواج پاکستان کی صورت میں آج پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیرہے لیکن ملکی معیشت کو ناقابل تسخیر اور مضبوط بنانا ہوگا۔ معاش اور دفاع جڑے ہوئے ہیں۔ دفاع مضبوط اور معاش کمزور ہے تو یہ کمزوری ہے۔ ملکی دفاع آج ہر لحاظ سے مضبوط ہے۔ معاش اور اکانومی کو مضبوط کرلیں تو کوئی ہمارا بال بیکا نہیں کرسکے گا۔ پوری قوم، سیاستدانوں اور تمام اداروں کو من حیث القوم معیشت کی مضبوطی کے لئے سوچنا اور لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ نوازشریف کے فیصلے نے بھارتی غرور اور تکبر بلوچستان کے تاریخی مقام چاغی پر جلا کر خاک کردیا تھا۔ اس وقت عسکری قیادت اور سائنسدانوں نے وزیراعظم نوازشریف کو بتایا تھا کہ چاغی میں جوہری دھماکوں کے لئے جب ایک مرتبہ تیاری شروع ہوگئی تو پھر اس عمل کو واپس نہیں ہوسکے گی۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا تھا کہ اللہ کا نام لے کرآپ شروع کریں۔ ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں۔ ان تمام ممالک کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کا اس آڑے وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔ اْن اسلامی ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مفت تیل، مالی اور سفارتی سمیت ہر لحاظ سے مدد دی۔ موجودہ حکومت کے سربراہ کنفیوژ ہیں جنہیں معیشت، زراعت، سفارت، آداب، سماج سے لے کر کسی شعبے کا علم نہیں۔ کرونا میں کیسے کنفیوژن پھیلائی گئی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی وادی بے گناہ مسلمانوں کے خون سے سرخ ہوئی اس پر ہمارے کنفیوز وزیراعظم نے لیڈر شپ نہیں دکھائی۔ شہباز شریف نے کہاکہ ہماری معیشت کرونا وبا کے آنے سے پہلے دم توڑ رہی تھی۔ کرونا وبا کے آنے کے بعد معیشت کا رہا سہا دم بھی نکل گیا۔ یہ قیادت کا فقدان ہے۔ یہ وہ وزیراعظم ہے جس نے قوم کو متحد کرنے کا یہ سنہری موقع بھی کھودیا۔ یہ وہ موقع تھا کہ تمام سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کرقوم کو متحد و متفق کرتے اور جامع حکمت عملی مرتب کی جاتی۔ ہم نے تعاون اور پوری قوم کو متحد کرنے کے لئے کوششیں کیں لیکن وزیراعظم نے کس طرح منفی رویہ اپنایا۔