طیارہ حادثہ کی تحقیقات آج مکمل، عملے کے 3 ارکان سمیت 6 میتیں لاہور پہنچ گئیں
کراچی +لاہور(وقائع نگار+سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) پی آئی اے کے حادثے کا شکار ائیر بس 320 طیارہ کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔ فرانس سے آنے والی ماہرین کی ٹیم نے اہم شواہد اکھٹے کرلیے ہیں،11 رْکنی ٹیم آج تحقیقات مکمل کرلے گی اور پیر کو واپس روانہ ہوجائے گی، ٹیم اپنے ہمراہ بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر ڈی کوڈ کرنے کیلئے فرانس لے جائے گی۔ حادثے میں شہید ہونے والے سکواڈرن لیڈر زین العارف خان کی نماز جنازہ پی اے ایف بیس فیصل میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں ائر وائس مارشل احمد حسن، ڈپٹی چیف آف ائر سٹاف (انجینئرنگ) ائر وائس مارشل عباس گھمن، ائر آفیسر کمانڈنگ سدرن ائر کمانڈ اور پاک فضائیہ کے اہلکاروں،فوجیوں اور سول عہدیداران کے علاوہ شہید افسر کے لواحقین نے بھی شرکت کی۔ بعد ازاں انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ پی اے ایف بیس کورنگی کریک کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثے میں 97مسافر جاں بحق ہو گئے تھے جن میں سے ابھی تک 64کی میتیں ورثا کے حوالے کرچکے ہیں۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ابھی تک 25مسافروں کی شناخت ہوچکی ہے، یہ 25نعشیں ورثا کے حوالے کردی ہیں۔ اس وقت 11مسافروں کی نعشیں چھیپا کے پاس جبکہ 22نعشیں ایدھی کے سرد خانے میں ہیں۔ طیارے حادثہ کے 6 شہداء کی میتیں گذشتہ روز لاہور پہنچ گئیں۔ شہید فرسٹ آفیسر عثمان اعظم، شہید فلائٹ سٹیورڈ عبدالقیوم اشرف، شہید ائر ہوسٹس آمنہ عرفان جبکہ مسافروں میں فضل الرحمٰن، وحیدہ رحمان اور اشتیاق احمد کی میتیں شامل تھیں۔ علاوہ ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے لاہور کا دورہ کیا اور شہید کارکنوں کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت اور اظہار افسوس کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ سوگوار خاندانوں کو ہرممکن سہولت اور تعاون کیا جائے گا۔علاوہ ازیں طیارہ حادثے کے مزید شہداء کی نماز جنازہ میں اہل خانہ سمیت علاقے و دیگر شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ گلشن بلاک فائیو میں قائم جامع مسجد آمنہ میں نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اسماعیل اور علیان کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی گئی۔