کشیدگی بڑھ گئی‘ پاکستان بھی بھارتی سفارتی اہلکاروں کو نکال سکتا ہے
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) نئی دہلی میں پاکستان کے سفارتی اہلکاروں سے بدسلوکی اور ملک بدری کے اقدام نے پاکستان بھارت سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات کی سطح پہلے ہی کم ہو کر، ہائی کمشنرز کے بجائے ناظم الامور کی سطح پر آ چکی ہے۔ اس پس منظر میں بھارت کی یہ اشتعال انگیزی، دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان قابل اعتماد سفارتی روابط کو مزید گھٹا دے گی۔ ایک قابل اعتماد ذریعہ کے مطابق، پاکستانی اہلکاروں پر جاسوسی کا الزام اس اعتبار سے نہایت مضحکہ خیز ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کا تمام تر عملہ، ہائی کمیشن کی دفتری عمارت سے متصل، رہائشی حصہ میں مقیم ہے جہاں سے، بھارتی ایجنسیاں ان پر کڑی نظر رکھتی ہیں، اس کے برعکس، اسلام آباد میں اب بھی بھارتی ہائی کمیشن کے عملہ کو شاہانہ سہولتیں حاصل ہیں۔ انہیں کسی رہائشی عمارت تک محدود نہیں کیا گیا، عملہ کے گھر، متعدد مقامات پر موجود ہیں چنانچہ، انہیں روابط بڑھانے اور جاسوسی کرنے کے عمدہ مواقع میسر ہیں۔ لیکن پاکستان، خوداعتمادی کا مظاہر کرتے ہوئے، بھارتی عملہ کو تنگ نہیں کرتا۔ تاہم اس امر کے قوی امکانات ہیں کہ، بھارتی اقدام کے جواب میں، پاکستان بھی بھارت کے ایسے سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر کر سکتا ہے جو ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملو ث ہیں۔