قومی اسمبلی بجٹ اجلاس، پارلیمنٹ داخلہ کیلئے ارکان، عملہ، صحافیوں کے کرونا ٹیسٹ لازمی قرار
اسلام آباد ( آن لائن ) ایک درجن کے قریب ارکان پارلیمنٹ کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیاگیا ہے ،پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے ورچوئل اجلاس میں شرکت سے انکار کردیاتھا جس کے بعد پانچ جون سے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہورہا ہے جو دو ماہ تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا ۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اجلاس ایک دن چھوڑ کر ایک دن ہوا کرے گا ۔ پارلیمنٹ ہائوس کے تمام دفاتر اسمبلی ہالز اور پریس گیلری میں روزانہ کی بنیاد پر ڈس انفیکشن سپرے کیاجائیگا۔ ارکان قومی اسمبلی ، عملے اور صحافیوں کو کرونا ٹیسٹ کے بعد پارلیمنٹ آنے کی اجازت ہوگی ۔ اسمبلی اراکین کے ذاتی عملے اور وزیٹرز کو پارلیمنٹ آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر وزیر مملکت شہریار آفریدی ، عامر ڈوگر ،پیر ظہور حسین قریشی ،وجیہہ اکرم ،گل ظفر خان اور محبوب شاہ کرونا سے متاثر ہوچکے ہیں سپیکر سمیت متعدد ایم این ایز صحت یاب ہوگئے جبکہ شہریار آفریدی اور عامر ڈوگر اور ظہور حسین قریشی قرنطینہ میں ہیں ۔ اسی طرح سینیٹ کے بھی تین سے چار ارکان کرونا سے متاثر ہوچکے ہیں اس لئے بجٹ اجلاس کے موقع پر تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائینگی اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو پارلیمنٹ ہائوس آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی جبکہ بجٹ پر بحث کیلئے دورانیہ بھی مختصر رکھا جائیگا اور کوشش کی جائیگی کہ بجٹ کی منظوری جلد از جلد حاصل کی جاسکے ۔