مقبوضہ کشمیر: بھارتی درندگی جاری، مزید 2 شہید میتیں دینے، شناخت سے انکار: جھڑپیں، متعدد افراد زخمی
سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے۔ ضلع پلوامہ میں مزید 2 نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ 24 گھنٹے میں تعداد 15 اور تین روز میں 17 ہو گئی۔ راجوری میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی نعش ورثاء کے سپرد کرنے اور ان کی شناخت جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ہے اور فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کشیدہ صورتحال کے باعث متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ اورموبائل سروس معطل کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں منگل کے روز سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال کے علاقے اونتی پورہ سیموہ میں ایک جھڑپ میں دو نوجوانوں کو شہید کردیا ہے ۔ آخری اطلاعات تک آپریشن جاری تھا۔ منگل کو علی الصبح سیموہ علاقہ میں اس وقت گولیاں چلنے کی آوازیں آئیں جب سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرہ میں لیا۔ بھارتی فورسز نے پمپوش کالونی علاقے کو محاصرہ میں لیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دوعسکریت پسند شہید ہوئے ہیں۔ بھارتی فوج کے مطابق مارے گئے افراد مجاہدین تھے جن کا تعلق انصار غزوہ الہند تنظیم سے ہے۔ سائوتھ ایشین وائر کے مطابق، پولیس، آرمی کی 42 آر آر اور سی آر پی ایف کی180 بٹالین کی مشترکہ ٹیم نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں معلومات پر، سیموہ میں مشترکہ طور پر کورڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ دریں اثناء بھارتی فوج نے گزشتہ روز شہید کئے گئے نوجوانوں کی نعشیں ورثاء کے سپرد کرنے سے انکار کر دیا جس پر دوسرے روز بھی لوگوں نے فوجی کیمپ کے باہر احتجاج اور بھارت مخالف نعرے بازی کی۔ بھارتی فورسز کی جانب سے جعلی مقابلوں اور فرضی جھڑپوں کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مختلف علاقوں میں سڑکوں پرنکل کر احتجاج اور بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ جبکہ وادی میں کرونا سے پہلے ہی گزشتہ برس کے کالے قوانین کے نفاذ کے بعد کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہیں اور وادی بھارتی فوج کے محاصرے میں ہے جہاں 8لاکھ فوج کے بعد مزید3لاکھ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔