کرونا صورتحال قابو میں نہیں رہی، ہر گھر سے مریض نکل رہا ہے: وزیر صحت سندھ
کراچی(نوائے وقت رپورٹ) وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ وفاق چاہتا ہے لوگ کرونا سے لاکھوں کی تعداد میں مریں۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عذرا پیچوہو نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے ، یہ ایسے لڑیں گے کرونا سے؟۔ وزیر صحت سندھ نے کہا کہ کوئی چاہتا ہے کہ لاکھوں افراد کرونا سے مر جائیں، وزیر اعظم 50 لوگوں کے ساتھ مل کر اجلاس کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ کرونا ایک قسم کا زکام ہے، لوگ مکھیوں کی طرح مر جائیں گے تو کیا کریں گے معیشت کا؟۔ عذرا پیچوہو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیں حفاظتی سامان تک نہیں دیا۔ وفاقی حکومت نے کرونا کو مذاق سمجھا ہے۔ ہم بحران کی طرف جارہے ہیں اور وقت ہاتھ سے نکل چکا ہے، 13 مئی کے بعد جس طرح لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی اس کا بہت برا نتیجہ آ رہا ہے‘ مریض ہسپتالوں میں ڈھونڈتے پھریں گے بیڈ نہیں ملے گا، یہ یہی چاہتے ہیں کہ لوگ لاکھوں کی تعداد میں مریں۔ سندھ حکومت کہتی رہی سخت لاک ڈاؤن کیا جائے مگر نہیں کیا گیا۔ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد چین سے تجاوز کرگئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 19 لیبارٹریز کورونا کا ٹیسٹ کر رہی ہیں۔ کرونا مریضوں کے علاج کیلئے نجی ہسپتالوں سے معاہدے کیے ہیں، ٹیلی ہیلتھ کا نظام قائم کیا ہے، ایمبولینس سروسز اور ہسپتالوں کے درمیان رابطے کا کام بھی کر رہے ہیں، کراچی ائیر پورٹ پر محکمہ صحت کا عملہ تعینات کیا گیا ہے، مسافروں کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے بلکہ ان پر نظر بھی رکھی جا رہی ہے۔ عذرا پیچوہو نے کہا کہ گھر پر موجود مریضوں کو ٹیلی فون پر مشورے دیے جا رہے ہیں۔ وزیر صحت عذرا پیچوہو نے سندھ اسمبلی میں انگریزی میں پالیسی بیان دیا جس پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی نصرت سحر عباسی نے احتجاج کیا اور کہا کہ تقریر سندھی یا اردو میں کی جائے۔ اپوزیشن اراکین بھی نصرت سحر عباسی کی حمایت میں کھڑے ہوکر بولنے لگے جس پر عذرا پیچوہو اور نصرت سحر عباسی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ عذرا پیچوہو نے کہا کہ انگریزی زبان بھی ہمارے پاس بولی اور سمجھی جاتی ہے۔