• news

قومی اسمبلی ، بعض ارکان کے سماجی فاصلہ نہ رکھنے پر سپیکر برہم

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں منیر اورکزئی مرحوم کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر نے کے بعد پیر کی سہ پہر 4بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سٹنگ ممبر کی وفات کے باعث اجلاس کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا۔ سپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کرونا وائرس، طیارہ حادثہ، آٹا چینی بحران سمیت 5ایشوز پر ایوان میں بحث کرانے کے مطالبہ پر پیر کو حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے ساتھ مشاورتی اجلاس بلانے کا اعلان کر دیا۔ سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بعض ارکان کی طرف سے ’’سماجی فاصلوں‘‘ کی پروا نہ کرنے پر ’’ ناراضی‘‘ کا اظہار کیا اور ارکان کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی تاکید کی۔ حکومت اور اپوزیشن نے منیر اورکزئی کی پارلیمانی خدمات کو سراہا۔ منیر اورکزئی سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے دو ارکان صوبائی اسمبلی، کراچی میں طیارہ حادثہ کے شہدا ،کوئٹہ اورکرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے دعاکی گئی۔ خواجہ آصف نے سپیکر کو مخاطب ہو کر کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے آپ کو خط لکھا ہے اور 5 ایشوز پر بحث کا مطالبہ کیا ہے، کرونا وائرس، طیارہ حادثہ، آٹا چینی بحران سمیت دیگر ایشوز پر 6 ارکان کو بطور محرک مدعا بیان کرنے دیا جائے، یہاں سے ہنگامے اور احتجاج کا پیغام نہیں جانا چاہئے، افسوس کی بات ہے کہ اس دور میں اپوزیشن ارکان کے ساتھ ہی حکومتی ارکان بولنا شروع کر دیتے ہیں، اپوزیشن کی بات پہلے سنی جائے اور اس کے بعد حکومت مفصل جواب دے تاکہ ایوان کا ماحول خراب نہ ہو، اس ایوان کو اس کی روایات کے مطابق چلایا جائے، اپوزیشن کا ایک وفد آپ کے ساتھ آکر اس معاملے پر گفتگو کر سکتا ہے، بحرانی کیفیت میں ایوان کو بدنظمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور عوام کو اتحاد اور لیڈر شپ کا پیغام جانا چاہئے، یہ اجلاس شاید ڈیڑھ سے دو ماہ تک چلنا ہے اسے چلنا بھی چاہئے۔ سپیکر نے کہا کہ یہ تعزیتی اجلاس ہے، پیر کے روز اپوزیشن کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ ہوگی، اس حوالے سے حکومتی ارکان کو بھی بلایا جائیگا، اس ایوان سے عوام کو پیغام دیں گے کہ ارکان ان کے مسائل پر سوچ رہے ہیں، خواجہ آصف نے سپیکر کی تجویز سے اتفاق کیا۔ راجا پرویز اشرف نے سماجی فاصلے کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مہلک وبا ہے ارکان خیال کریں، ایک دوسرے کے پاس جا کر مت بیٹھیں۔ سپیکر اسد قیصر نے بھی اس صورت حال پر ناراضی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پہلا اجلاس ہے، نرمی سے بات کررہا ہوں، پوری قوم آپ کو دیکھ رہی ہے، جس نے بات کرنا ہے وہ باہر چلا جائے، اگر ارکان نے سنجیدگی نہ دکھائی تو میں اجلاس ملتوی کردوںگا، میں خود اس تکلیف سے گزرا ہوں، مجھے پتہ ہے یہ کتنا مشکل ہے، میں اور میرا خاندان جس مشکل سے گزرا ہے میں ہی جانتا ہوں، تمام ارکان اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے جن ایشوز بارے خط لکھا گیا ہے اس کی اپنی جماعت کی جانب سے تائید کرتا ہوں، یہ غیر معمولی حالات میں اجلاس بلایا گیا ہے مگر ایسی صورت حال میں اجلاس کیسے چل سکتا ہے۔ بابر اعوان نے کہا کہ سوات آپریشن سے کچھ پہلے جب پچاس کلومیٹر دور رہ جانے کی بات ہورہی تھی اس پارلیمنٹ نے اجتماعی دانش کا مظاہرہ کیا جب فاٹا میں آپریشن کی ان کیمرہ بریفنگ ہوئی تو قوم متحد ہوئی، منیر اورکزئی نے فاٹا آپریشن کے حق میں ووٹ دیا، چینی کمیشن سمیت ہر ایشو پر بات کرنے کو تیار ہیں، یہ چینی کمیشن رپورٹ وزیر اعظم پاکستان ہی کی وجہ سے قوم کے سامنے آئی ، جتنے ایشوز پر اپوزیشن بات کرنا چاہتی ہے ہم تیار ہیں، پانچ ایشوز پر پانچ وزارتیں تو جواب دیں گے ۔وفاقی وزیر برائے شہری ہوا بازی غلام سرور خان نے منیر خان اورکزئی اور پی آئی اے طیارے میں جاں بحق ہونے والے 98 افراد کے ایصال ثواب کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثے کے محرکات سے ایوان کو آگاہ کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن