• news

کرونا زبردستی پھیلایا گیا، ذمہ دار وفاق، بلاول،مراد شاہ: پی پی کو وائرس کیخلاف حکومتی کامیابی ہضم نہیں ہورہی، شبلی فراز

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایک پارٹی کرونا پر پوائنٹ سکورنگ کرتی ہے۔ مراد علی شاہ این سی او سی اجلاس میں اتفاق اور کراچی جا کر الگ بات کرتے ہیں۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے سوال اٹھایا کہ بلاول بھٹو زرداری کے ابو کا علاج کون سے ہسپتال میں ہو رہا ہے۔ بلاول بھٹو کو خود اپنے ہسپتالوں پر اعتماد نہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے شبلی فراز نے کہا کہ پوری دنیا کرونا کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔ حکومتی اقدامات کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ این سی او سی اجلاس میں جتنے فیصلے ہوئے اس میں تمام سٹیک ہولڈرز شریک تھے۔ این سی او سی منظم طریقے سے کرونا سے نمٹ رہا ہے۔ حکومت نے کرونا سے متعلق عوام کو پوری طرح آگاہ رکھا۔ حکومت کرونا سے کامیابی سے نمٹ رہی ہے۔ پی پی کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔ پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ اب بھی ہمارے تخمینوں سے کم ہے جس پر اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اس موقع پر مراد سعید نے سوال اٹھایا کہ بلاول بھٹو کے ابو آصف علی زرداری کا علاج کون سے ہسپتال میں ہو رہا ہے؟ فرزند زرداری ہمیشہ رٹی رٹائی پرچی والی تقریر لیکر آتے ہیں۔ بلاول نے سب کچھ بتایا لیکن سندھ حکومت کی کارکردگی نہیں بتائی۔ بلاول کو خود اپنے ہسپتالوں پر بھروسہ نہیں۔ گزشتہ حکومتیں جو ہیلتھ سسٹم چھوڑ گئیں ہم اس میں رہتے ہوئے کرونا سے لڑ رہے ہیں امریکہ میں بہترین ہیلتھ سسٹم ہے وہاں ایک لاکھ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ حکومت پاکستان کی تاریخ کا 1200 ارب کا سب سے بڑا ریلیف پیکج لائی۔ پاکستان میں کرونا کی یومیہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت‘ 30 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو کرونا اور غربت سے بچانا ہے۔ مراد سعید نے کہا کہ آج کل مراد علی شاہ بھی بوکھلائے ہوئے ہیں اس وقت 848 مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن شروع کر دیا ہے ہم نے سینی ٹائزرز اور ماسک اتنے بنا دیئے ہیں کہ اب ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔ ملک میں ہیلتھ سسٹم پر کسی نے توجہ نہیں دی۔ سندھ حکومت نے راشن کا وعدہ کیا لیکن راشن کسی کے گھر نہیں پہنچا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 83 انڈسٹریل یونٹس کو بند کیا گیا۔ بندھ حکومت نے کس کو راشن دیا کسی کو نہیں پتہ۔ سندھ حکومت روز بھاشن دو دیتی ہے لیکن راشن نہیں دیتی۔ وفاق نے 50 ارب روپے محکمہ صحت کیلئے جاری کئے۔ کرونا کی صورتحال میں صوبوں کی بھی کچھ ذمے داری تھی۔ بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ مراد علی شاہ‘ آصف زرداری کی کرپشن کے سہولت کار ہیں لاڑکانہ میں پچھلے ایک سال میں 19 ہزار افراد کو کتوں نے کاٹا۔ سندھ میں بچوں کو پوری طرح خوراک نہیں ملتی۔ سندھ کے تین وزیروں نے راشن کی تقسیم پر تین مختلف اعداد و شمار دیئے۔ بلاول بھٹو ساڑھے 5 ارب روپے کا حسا دیں ایسا کوئی ہسپتال کیوں نہ بنایا جس میں ابو زرداری کا علاج ہو سکے۔ بلاول بھٹو کے اکاؤنٹ میں پیسہ آ رہا ہے ان کو غریبوں کی فکر نہیں۔ مراد علی شاہ کہتے ہیں غربت سے کوئی نہیں مرتا۔ ڈاکٹر فرقان نے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جان دی مگر اسے وینٹی لیٹر نہ مل سکا اگر سندھ حکومت ایک ڈاکٹر کو علاج کی سہولت نہ دے سکی تو کیا کرے گی؟ سندھ میں نجی ہسپتالوں سے معاہدہ کر کے کرپشن کا نیال کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ وفاق صوبوں کو 250 وینٹی لیٹرز دے چکا ہے۔ ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال کو مریضوں کیلئے ایڈوانس پیسے دیئے جا رہے ہیں۔
شبلی فراز

کراچی، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس ملک میں زبردستی پھیلایا گیا جس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس نہ صرف پھیلا گیا بلکہ زبردستی پھیلایا گیا، وزیراعلیٰ سندھ اور کارکنوں نے کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کئے لیکن وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی سندھ حکومت کی کوششوں کو سبوتاژ کیا، جو فیصلے کیے اس کے ذریعے ہماری خودمختاری نہیں رہی، کراچی میں ہسپتالوں کے بھرنے کا ذمہ دار کسے ٹھہراؤں، کسی کو تو ذمہ داری اٹھانی پڑے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام کو بے وقوف بنارہی ہے اور عوام کو غلط معلومات دی جا رہی ہیں، عوام کو غلط معلومات دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹنی چاہیے، وفاقی حکومت رویہ درست کرے، اس نے عوام کی صحت و زندگی کو خطرے میں ڈال دیا، وزیراعظم تاجروں اور کاروباری لوگوں سے ملتے ہیں لیکن ایک دفعہ بھی ڈاکٹرز اور طبی عملے سے نہیں ملے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے دوران سٹیل ملز سے 10 ہزار مزدوروں کو فارغ کرنا انسانیت کے خلاف ہے، اس فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے، ٹڈی دل کے مسئلے پر سندھ کو لاوارث چھوڑدیا گیا۔کرونا پر جانوں کی بجائے معیشت بچانے کا ماڈل اپنایا گیا۔ حکومت نے ڈاکٹرز‘ نرسز اور عوام کو تنہا چھوڑ دیا ڈاکٹرز‘ طبی عملے کو سکیورٹی الاؤنس ملنا چاہئے، وفاقی حکومت غریب عوام کا نام لیکر امیروں کیلئے کام کرتی ہے۔ ملک میں کب تک قیادت کا بحران برداشت کرنا پڑے گا۔ کرونا کشمیر سمیت کوئی ایشو ہو وزیراعظم پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ پہلے روز سخت لاک ڈاؤن ہوتا تو آج حالات بہتر ہوتے ویت نام نے محدود وسائل کے باوجود اپنی عوام کو کرونا سے بچایا عزیز میمن قتل کیس میں پی پی پر الزام لگانے کی کوشش کی گئی کراچی طیارہ حادثہ پر ہر پاکستانی دکھی ہے۔ طیارہ حادثہ میں وفاقی حکومت اپنی ذمے داری پوری کرے۔ پروپیگنڈا کے تحت پائلٹ پر الزام لگایا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں حکومتی نااہلی کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں وفاقی حکومت سے رویہ درست کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں کرونا کے دوران سٹیل ملز ملازمین کو بیروزگار کیا گیا۔ سٹیل ملز ملازمین کو بیروزگار کرنا انسانیت کی خلاف ورزی ہے۔ سٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی حکومت نے ٹڈی دل کے معاملے پر سندھ کو لاوارث چھوڑ دیا۔ وفاق کرونا، ٹڈی دل معاملہ پر ذمے داری نبھانے کو تیار نہیں ٹڈی دل حملوں سے بڑا نقصان ہوگا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کو ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا براہ راست ذمہ دار قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن کا فیصلہ بروقت کرلیا جاتا تو صورتحال اتنی خراب نہ ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیر سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ اور پھر وزیراعظم کی جانب سے لاک ڈاؤن کے خلاف ملے جلے پیغامات آنا شروع ہوگئے لہذا ہم لاک ڈاؤن کے نتائج حاصل نہیں کر سکے۔ سندھ اسمبلی میں کرونا وائرس سے متعلق بحث کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس تفتان سے آنے والے زائرین سے نہیں بلکہ بیرون ملک سے آنے والے لوگوں سے پھیلا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تبلیغی جماعت کے 5 ہزار سے زائد افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 765 کے نتائج مثبت آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن سے متعلق میری تجویز کو قبول کر لیا جاتا تو ضلع رائے ونڈ سے سندھ اور دیگر صوبوں کے مختلف اضلاع جانے والے تبلیغی جماعت کے افراد کی جانب سے مقامی سطح پر منتقلی کو 13 مارچ کو روک دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہنگامی بنیادوں پر وینٹی لیٹرز کی ضرورت تھی، ہم انتظار نہیں کرسکتے تھے اور پھر ہم نے ان کی خریداری کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، اس طرح ہم نے خریداری کا آغاز کیا اور نجی شعبے سے لوگوں کو شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار 380 زائرین تفتان کے ذریعے ایران سے واپس آئے تھے، جنہیں تفتان میں قرنطینہ کیا گیا تھا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت 80 فیصد ٹیسٹ سندھ حکومت کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ پھر بھی پی ٹی آئی کے رہنما پوچھتے ہیں کہ سندھ حکومت نے اب تک کیا کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر قومی اسمبلی قادر پٹیل نے وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز اور سخت محنت کے وزیر مراد سعید کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزاء کی فوج کو چاہیے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بیان بازی کرنے کی بجائے اپنے نالائق وزیراعظم کی نفسیاتی حالت پر ماتم کریں۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ عمران خان کا یہی تو المیہ ہے کہ وہ کورونا وبائکے خلاف کوئی حکمت عملی واضح کرنے کے لئے ملک بھر کے ماہر ڈاکٹروں اورطبی ماہرین سے مشور کریں کی بجائے مراد سعید، شہباز گِل جیسے نابینوں سے مشورہ کرتے ہیں۔ قادر پٹیل نے کہا کہ عقل کا اندھا وزیراعظم شعور کے اندھوں کے مشورے پر چلیں گے تو ملک کا یہی حشر ہوگا۔ قادر پٹیل نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری ملک میں موجود ہیں اور ان کے ذاتی معالج ان کا علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے خلاف حکومت سندھ اگلی صف پر کھڑی ہے اور سندھ کے ہسپتالوں میں بہتر سہولیات موجود ہیں۔ 

بلاول بھٹو

ای پیپر-دی نیشن