پی سی بی افسروں کے اثاثے، انکم ٹیکس تفصیلات سامنے لائی جائیں: اقبال محمد علی
لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کے رکن اقبال محمد علی نے مطالبہ کیا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ کے تمام اعلیٰ افسران کے اثاثہ جات اور انکم ٹیکس کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھی جائیں۔ پاکستان سپر لیگ کے دوران لائیو سٹریمنگ کیس میں جوا ہونے کی وجہ سے معاملات مشکوک ہو چکے ہیں ان حالات میں کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام کے اثاثہ جات کی تفصیلات کا سامنا آنا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں نچلے درجے کے ملازمین کا روزگار بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ یہ کوئی طریقہ نہیںہے کہ بھاری بھاری تنخواہوں پر افسران بھرتی کرتے چلے جائیں اور دوسری طرف کم تنخواہوں والے ملازمین کو ری اسٹرکچرنگ کے نام پر فارغ کرنا شروع کر دیں۔ ملازمین کی بحالی کے بعد کرکٹ بورڈ نے دوبارہ غریبوں کی نوکریاں ختم کرنے کی کوشش کی تو اس ظلم کے راستے میں رکاوٹ بنیں گے یہ معاملہ قومی اسمبلی میں بھی اٹھایا جائے گا۔ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔ احسان مانی اور وسیم خان کو اس ظلم اور ناانصافی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ موجودہ انتظامیہ نے پہلے ڈیپارٹمنٹ اور ریجنز کرکٹ کو ختم کر کے کھیل کا بیڑہ غرق کیا اب غریب ملازمین کی نوکریوں کے بھی دشمن بن گئے ہیں۔ اگر تنخواہوں کا بوجھ کم کرنا ہے تو تمام بڑے افسران کی تنخواہوں میں دس فیصد کمی کریں نچلے درجے کے ملازمین کو کیوں نکال رہے ہیں۔ احسان مانی نے جب سے چارج سنبھالا ہے پاکستان کرکٹ میں ہر طرف تنازعات ہی تنازعات ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کے خاتمے سے بھی کرکٹرز بیروزگار ہوئے پھر گراؤنڈ سٹاف کو فارغ کیا گیا اب ایک مرتبہ پھر غریبوں کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ اگر بورڈ خرچے کم کرنا چاہتا ہے تو اپنے افسران کی تنخواہوں میں کمی کی طرف کیوں نہیں جاتا۔ وزیراعظم پاکستان کو لائیو سٹریمنگ کیس میں جوئے کے حوالے سے بھی مکمل رپورٹ جلد جمع کروا دوں گا۔