شہباز شریف کو بجٹ اجلاس میں شرکت کا رسک لینا پڑے گا: احسن اقبال
اسلام آباد‘ نارووال (وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پارٹی صدر شہباز شریف کو بجٹ اجلاس میں شرکت کا رسک لینا پڑیگا۔ ورچوئل اجلاس میں سپیکر یا ڈپٹی سپیکر اپوزیشن کو بولنے ہی نہیں دیں گے۔ ایک انٹرویو میں احسن اقبال نے کہا کہ ایگزیکٹو اور عدلیہ کام کر رہے تو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیا قباحت ہے، پارلیمان کے لاک ڈاؤن سے غلط پیغام جائے گا۔ رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ ہماری جان پیاری، لوگ مرتے ہیں تو مریں یہ رویہ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل اجلاس میں سپیکر یا ڈپٹی سپیکر اپوزیشن کو بولنے ہی نہیں دیں گے۔ دریں اثناء نارووال میں احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں کرونا وائرس کی وبا بے قابو ہو چکی ہے اور پاکستان میں اموات کی شرح تقریباً ایک سو کے قریب پہنچ چکی ہے۔ پاکستان کا موازنہ اگر دیگر ممالک سے کریں تو یہ بات واضع نظر آتی ہے کہ حکومت کی کرونا کے متعلق پالیسی نہ صرف ناکام نظرآتی ہے بلکہ حکمت عملی نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ آج کرونا سے اموات اس لئے زیادہ ہو رہی ہیں کہ حکومت نے ڈاکٹروں کی بات نہیں سنی بلکہ ڈاکٹر عمران احمد نیازی جو ’’نیم حکیم خطرہ جان تھے‘‘ ان کی باتیں سنی اور قوم کو مروا دیا ہے۔ آج پاکستان میں اٹلی سے زیادہ کسیز ہو رہے ہیں۔ ملک کے ساتھ کیسا مذاق چل رہا ہے اور ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر حکومت کے پاس ٹڈی دل کو تلف کرنے کی کوئی حکمت عملی ہے وہ بھی قومی اسمبلی کے سامنے پیش کی جائے۔ یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کو وہ نقصان پوراکرنے کیلئے پیکج کا اعلان کرے جو حکومت کی نالائقی کی وجہ سے ہوا۔ ملک میں کوئی نہ کوئی وبا سر اٹھائے رہتی ہے۔ کبھی پولیو، کرونا، ٹڈی دل، ڈینگی اور اب ٹائیفائیڈ بھی ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ دریں اثناء احسن اقبال نے وزیر اطلاعات شبلی فراز اور معاون خصوصی شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت اپنی چوری کو چھپانے کیلئے مسئلے کو کنفیوژ کر رہی ہے۔ چینی کی قیمتیں بڑھنے کا ذمہ دار کون تھا یہ نہیں بتایا گیا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں چینی کی قیمت مستحکم تھی۔ پی ٹی آئی دور میں چینی کی قیمت بڑھی، بتایا جائے کس کس نے فائدہ اٹھایا۔