• news

انکوائری کیلئے تیار‘ الزامات ثابت کرنے کیلئے ہر حد تک جاؤنگی: سنتھیا رچی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی خاتون سنتھیا رچی کا کہنا ہے وہ اس ہفتے رحمان ملک سمیت پیپلز پارٹی کی مجرمانہ کارروائیاں سامنے لائیں گی اور سوشل میڈیا کے بعد روایتی میڈیا پر بھی مؤقف پیش کریں گی۔ امریکی شہری سنتھیا رچی نے الزام لگایا ہے کہ رحمان ملک نے ویزے پر بات کرنے کے بہانے بلایا تھا۔ رحمان ملک نے نشہ آور مشروب پلایا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ عدالت میں تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار اور بے نظیر بھٹو کا احترام کرتی ہوں۔ بینظیر بھٹو سے متعلق معلومات پی پی کے سینئر لوگوں نے دیں۔ سنتھیا رچی نے الزامات کے حق میں مزید تفصیلات پیش کر دیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رحمان ملک نے ٹیلی فون کرکے ویزے کا مسئلہ حل کرنے کا کہہ کر بلوایا اور نشہ آور مشروب پلا کر زیادتی کی۔ یوسف رضا گیلانی نے نامناسب طریقے سے گلے ملنا چاہا جبکہ مخدوم شہاب الدین نے کندھے پر مساج کی کوشش کی۔ مخدوم شہاب الدین سے میرے قریبی تعلقات تھے۔ ایم کیو ایم کو پی پی سے بہتر سمجھتی ہوں۔ میرا مقصد بے نظیر بھٹو کی تضحیک کرنا نہیں تھا۔ پی پی کے سینئر لیڈرز نے بتایا کہ وہ بے نظیر بھٹو سے خوفزدہ رہا کرتے تھے۔ رحمان ملک سے جان پہچان وفاقی وزیر صحت کے توسط سے تھی۔ وفاقی وزیر صحت نے مجھے منسٹرز انکلیو بلایا۔ جب منسٹرز انکلیو پہنچی تو سب کچھ میری توقع کے خلاف تھا۔ زیادتی کے واقعہ کے بعد بھی رحمان ملک کے دو ہزار پاؤنڈ پاس رکھے۔ سوال کیا گیا کس این جی او کیساتھ کام کر رہی ہو، کہا گیا این جی او میں مسائل ہو رہے ہیں اس کو چھوڑ دو۔ اعظم سواتی کی بیٹی این جی اوز کو چلا رہی تھی۔ اندازہ ہوا کہ پی پی مجھے پی ٹی آئی سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ رحمان ملک نے واضح طور پر کہا این جی او چھوڑ دو۔ رحمان ملک نے دو ہزار پاؤنڈ دیئے اور کہا کہ اس سے اپنے خرچے پورے کرو۔ نئی ملازمت ڈھونڈنے میں میری مدد کریں گے۔ پی پی کو ایک جمہوری پارٹی کی بجائے ٹھگوں کی جماعت پایا۔ نیکٹا‘ سی ٹی ڈی اور خیبر پی کے آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ پراجیکٹس پر کام کیا۔ رحمان ملک نے گاڑی میری رہائش پر مجھے پک کرنے کیلئے بھیجی۔ بے نظیر بھٹو سے متعلق معلومات پی پی کی سینئر لیڈر شپ نے دی تھیں۔ ایک سے زیادہ لوگوں نے مختلف مواقع پر مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ امریکی سفارتخانے نے مجھے امریکہ واپس جانے کا مشورہ دیا۔ ملاقات کے بعد رحمان ملک نے میرے ڈرائیور کو دو ہزار پاؤنڈ دیئے۔ میں کس ویزے پر پاکستان میں ہوں یہ پی پی کا مسئلہ نہیں۔ میں پی پی کے رہنماؤں پر لگائے گئے الزامات پر قائم ہوں۔ میں دس سالوں سے پاکستان میں آ جا رہی ہوں۔ وزارت صحت میں میرے اچھے تعلقات تھے۔ بتا سکتی ہوں ایوان صدر میں کون آیا اور کون گیا۔ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سے کئی برس پہلے ملاقات ہوئی تھی۔ علی حیدر گیلانی سے اس لئے اچھے سے بات کی کیونکہ انہوں نے مجھ سے اچھے سے بات کی۔ رحمان ملک نے مجھ سے فون پر رابطہ کیا تھا۔ رحمان ملک کے ڈرائیور نے بڑی گاڑی میں مجھ پک کیا۔ پھر الزام تراشی کرتے کہا کہ رحمان ملک نے مجھے گلدستہ دیا۔ مشروف پلایا جس کے بعد مجھے کچھ ہوش نہیں رہا۔ میرے مدہوش ہو جانے کے بعد رحمان ملک نے مجھ سے زیادتی کی۔ میری آمد پر رحمان ملک کے کمرے میں بڑا گلدستہ‘ مشروب اور مہنگے موبائل کا گفٹ موجود تھا۔ میں بہت خوفزدہ تھی اس لئے پہلے ان رازوں سے پردہ نہیں اٹھایا۔ میں عدالت میں تحقیقات کا سامنا کرنے کیلئے بالکل تیار ہوں۔ واپسی پر اتنی مدہوش تھی کہ چلنا بھی مشکل ہو رہا تھا۔ دس برس بعد یہ بات کرنے کے قابل اس لئے ہوئی کہ آج پی پی‘ ن لیگ میں روابط ہیں۔ تحریک انصاف میں بھی میرے روابط ہیں۔ میں دو سالوں سے پی ٹی ایم کے بارے میں تحقیق کر رہی ہوں۔ مجھے پی ٹی ایم اور پی پی کے درمیان تعلقات کے تانے بانے ملے ہیں۔ زیادہ لوگوں نے مختلف مواقع پر مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ امریکی سفارتخانے کو بتایا تو انہوں نے خاص رسپانس نہیں دیا اور مجھے امریکہ جانے کا مشورہ دیا۔ مجھے آن لائن بھی ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔ میں پاکستان میں ہی ہوں کہیں نہیں جا رہی۔ میرا ایجنڈا سچائی ہے جو عدالت میں سامنے آئے گا۔ میں اپنے الزامات کو ثابت کرنے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی۔

ای پیپر-دی نیشن