• news
  • image

تاریخی ورثہ،حفاظت کا متقاضی

مکرمی! ثقافت ہماری زندگی میں بہت اہم اہمیت رکھتی ہے۔ شہر لاہور کی تمام تاریخی عمارات ایک نمایاں مقام رکھتی ہیں ۔لاہور اپنی ثقافتی روایات کے باعث ملک کا سب سے اہم شہر ہے۔ جس کے گلی محلہ ثقافت کے آئینہ دار ہیں۔ شاہی قلعہ، مینار پاکستان، عجائب گھر، مقبرہ جہانگیر، نور جہاں، شالا مار باغ ایسے تاریخی مقامات ہیں جن کی تعریف کئے بنا کوئی نہیں رہ سکتا مگر آج سے کچھ عرصہ پہلے کے لاہور اور آج کے لاہور میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ لاہور کی ثقافت کو تاریک کیا جا رہا ہے۔ لاہور کی تاریخی عمارات خستہ حالی کا شکار ہیں اور لاہور کے کئی تاریخی مقامات ایسے ہیں جن کی مرمت کی ضرورت ہے ان عمارات کو کوڑا کرکٹ سے آلودہ کیا جا رہا ہے مگر اس کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی۔ اگر حکومت نے وقت گزرنے سے پہلے اس طرف توجہ نہ دی تو یہ قیمتی اثاثہ صرف کتابوں میں محفوظ ہو کر رہ جائے گا اور ہم آہستہ آہستہ اس ثقافتی ورثے سے محروم ہو کر رہ جائیں گے۔ میری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ اس قیمتی اثاثے کی صفائی و مرمت کی طرف توجہ دیں تاکہ تاریخی ورثے کو آنے والی نسل تک منتقل کر سکیں۔کرونا کے باعث لا ک ڈائون ہے جس سے آلودگی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے،تھوری سی حکومتی توجہ سے صورتحال بہتر ہو سکتی ہے(سعدیہ غفور، لاہور)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

epaper

ای پیپر-دی نیشن