جنرل باجوہ کا دورہ کابل، طالبان سے ملکر رہنے کو تیار:عبداللہ عبداللہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز ایک روزہ دورہ کابل کے موقع پر افغان صدر اور چیئرمین افغان اعلیٰ مفاہمتی کونسل کے ساتھ امن عمل اور سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ عبداللہ عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں بین الافغان مذاکرات کے لئے بھرپور تعاون کا عزم ظاہر کیا گیا ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کو طالبان کے ساتھ امن کے مشترکہ مقصد کے لئے مذاکرات پر اپنی رضا مندی سے آگاہ کیا ہے۔ عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بتایا ہم افغان طالبان کے ساتھ تنازعات کے حل اور مل جل کر رہنے پر تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور بین الافغان مذاکرات کے لئے پاکستان مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔ کابل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور افغانستان کیلئے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق بھی اس دورے میں شامل تھے۔ آرمی چیف اور افغان صدر کے درمیان ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ سے متعلق معاملات پر بھی بات کی گئی۔ واضح رہے کہ چند روز پہلے افغانستان کیلئے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور افغان امن عمل پر آرمی چیف کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز ایک روزہ دورہ کابل کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ساتھ الگ الگ ون آن ملاقاتیں کیں اور افغانستان میں امن عمل کیلیے ہونے والی حالیہ پیشرفتوں اور افغانوں کی زیر سرکردگی قومی مفاہمت و امن کوششوں میں سہولت کاری کیلیے اقدامات پر تبادلہ خیالات کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تجارت و روابط کے مسائل بھی ان ملاقاتوں کے دوران زیر غور آئے۔ اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ افغان مہاجرین کی باوقار اور مقرر وقت کے مطابق واپسی افغانستان میں معمول کے حالات کی بحالی کیلئے کلید کی حیثیت رکھتی ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے طورخم بارڈر کھلا رکھنے، پھنسے افغانوں کی واپسی کیلئے اقدامات اور افغان امن عمل میں پاکستان کے تعاون کی تعریف کی۔