5 پٹرولیم کمپنیوں کو بھاری جرمانے‘ 3 کی سپلائی جاری رکھنے کی یقین دہانی
اسلام آباد (قاضی بلال) اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بھاری جرمانے کر دیئے اور اس سلسلے میں جاری شوکاز نوٹسز کو بھی نمٹا دیا گیا۔ پانچ کمپنیوں کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ دو کمپنیوں کو ایک ایک کروڑ 3 کو پچاس پچاس لاکھ روپے جرمانہ کر دیا ہے۔ دوسری جانب اوگرا نے واضح کیا ہے کہ یہ جرمانے کافی نہیں ہیں جب تک پٹرول بحران ختم نہیں ہوتا اس وقت تک ملک بھر کے تمام پٹرول پمپس اور ریفائنریز پر چھاپے مارے جاتے رہیں گے۔ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+نوائے وقت رپورٹ) دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کے معاملے پر 3 نجی پٹرولیم کمپنیز کے سی ای اوز اور نمائندے ایف آئی اے میں پیش ہوئے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تینوں تیل کمپنیز کی جانب سے انڈر میکنگ ایف آئی اے کو جمع کرا دی گئی۔ کمپنیز نے یقین دہانی کرائی کہ پٹرول پمپ پر تیل ختم نہیں ہوگا۔ ذخیرہ اندوزی نہیں کی جائے گی۔ دو نجی کمپنیوں کی ذخیرہ اندوزی پر ان کے نمائندے الگ سے پیش ہوئے جن کے تحریری بیانات لئے گئے ہیں۔ مزید برآں اوگرا نے مزید تین آئل کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ اوگرا اب تک نو کمپنیوں کیخلاف کارروائی کر چکا ہے جبکہ چھ کمپنیوں کو جرمانہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ دو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے کیماڑی میں 4 کروڑ لٹر پٹرول روک رکھا ہے اور ترسیل نہیں کر رہی تھیں۔ پٹرول وزیر پٹرولیم کی بنائی گئی کمیٹی کے کیماڑی معائنے کے دوران ملا۔ اسسٹنٹ کمشنر کے ذریعے ایس ایس پی کو دونوں کمپنیوں کیخلاف ایف آئی آر کی درخواست دی گئی ہے۔ دونوں کمپنیوں کی سی ای اوز کو پیش ہوکر وضاحت کیلئے بھی کہا گیا ہے۔ ملک میں گیارہ دنوں کیلئے پٹرول کا دو لاکھ 28 ہزار ٹن کا سٹاک موجود ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے ملک میں جاری پٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز مشترکہ طور پر ملک بھر میں ایندھن کی فراہمی کو معمول پر لانے کیلئے مصروف عمل ہیں اور ہفتہ بھر سے جاری مصنوعی قلت کی ذمہ دار کچھ منافع خور OMCs / یا ان کے ڈیلر ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان کی ہدایت پر ڈی جی آئل کی نگرانی میں فیلڈ انسپیکشن ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں۔ صوبوں میں بھی فیلڈ ٹیمیں تعینات کردی گئیں ہیں اور اب وہ رپورٹ دینے لگیں ہیں۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ بحران کے مختلف پہلوئوں کی تحقیقات کے لئے وفاقی وزیر کی تشکیل کردہ کمیٹی، محفوظ سٹاک کی قیمتوں کا تعین اور ان کی بحالی سمیت جلد ہی اپنی رپورٹ پیش کرے گی جو امور کو ہموار کرنے اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ آئندہ اس طرح کا بحران کا سامنا نہ ہو۔