حج ادائیگی سے متعلق فیصلہ 15 جون تک متوقع ہے: نور الحق قادری
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے حج کی ادائیگی کی اجازت دینے یا منسوخ کرنے کا فیصلہ 15 جون 2020ء تک متوقع ہے۔ وفاقی وزارت مذہبی امور حج ادائیگی کیلئے مختلف آپشنز پر تفصیلی غورکر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات حج مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری مذہبی امور سمیت وزارت کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈی جی حج جدہ ابرار مرزا، ڈائریکٹر مکہ ساجد منظور اسدی اور ڈائریکٹر مدینہ منورہ طارق رحمانی بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں حج 2020 کی ادائیگی کے حوالے سے تمام ممکنہ انتظامات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ اس سال ہونے والا حج روایتی حج نہیں ہو گا بلکہ کرونا وبا کی تناظر میں حجاج کرام کیلئے سعودی عرب اور پاکستان میں کئی حفاظتی اقدامات کرنا ہونگے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے ڈی جی حج جدہ کو ممکنہ تخمینہ لگانے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا اگر سعودی عرب اپنے فیصلے میں حجاج کرام کی تعداد اور سفر حج کے دورانیہ میں کمی کرتا ہے تو اس سے حج پیکج پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔ اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت نے سعودی حکام کو کیا حفاظتی اقدامات تجویز کئے ہیں۔ اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق صرف 20 سے 50 سال کے عازمین کرام کو سعودی عرب بھیجنے پر بھی مشاورت کی گئی۔ سیکرٹری مذہبی امور سردار اعجاز احمد خان نے اجلاس میں کہا کہ وزارت مذہبی امور حج انتظامات کے حوالے سے ہر قسم کے ہنگامی حالات کیلئے تیار ہے۔ ہم اپنے حجاج کرام کے محفوظ حج کی ادائیگی کیلئے دن رات کام کرینگے۔