بجٹ عوام دشمن‘ تباہی کا نسخہ: شہباز‘ ریلیف ملا نہ تسلیم کرینگے: بلاول
اسلام آباد‘ لاہور‘ کراچی (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، یہ بجٹ نہیں، تباہی کا نسخہ ہے۔ حکومت نے اپنی نالائقی کو پہلے (ن) لیگ اور اب کرونا کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی۔ مہنگائی، کاروباری بدحالی کے تاریخی ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رک جائیں گی۔ میرے خدشات سچ ثابت ہوئے۔ افسوس حکومتی نااہلی کی سزا قوم اور ملک کو مل رہی ہے۔ بجٹ اعلانات سے ثابت ہوا کہ حکومت اصلاح احوال اور دانشمندی کی راہ اپنانے کو تیار نہیں ہے۔ جمعہ کو بجٹ تقریر کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے دو اڑھائی مہینے پہلے مارچ میں کرونا آیا، کرونا آیا کا رونا شروع کر دیا تھا اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش شروع کر دی تھی۔ انہوں کہا کہ وہ بجٹ پر تفصیلی ردعمل پیر کو دیں گے۔ مارچ میں مہنگائی گیارہ فیصد تھی، 40لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے تھے، ملک کا تیس فیصد قرضہ بڑھا ہے، ہم نے پانچ سال میں جتنا قرضہ لیا تھا موجودہ حکومت نے دو سال میں لیا ہے، جو وعدہ معاف گواہ بن سکتا تھا اس جہانگیر ترین کو باہر بھگا دیا۔ ایوان میں جھوٹ بولا گیا ہے، یہ کہتے تھے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ جے یو آئی (ف) کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود نے کہا کہ یہ جی ڈی پی کو منفی اعشاریہ صفر چار پر لے کر آگئے ہیں۔ تقریباً 900 ارب کا خسارہ آ رہا ہے۔ حکومت نے اپنا بوجھ گزشتہ حکومتوں پر ڈالنے کی کوشش کی۔ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہاکہ معیشت تباہ ہو چکی ہے، یہ ایسا بجٹ ہے جس کو اپوزیشن مسترد کرتی ہے، یہ بجٹ غریب دشمن بجٹ ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما عبد القادر پٹیل نے کہا کہ حکومت تباہی کا سارا ملبہ کرونا پر ڈال رہی ہے، پہلے ہی کہا تھا کرونا کا بہانہ نہیں بنانا، اس حکومت نے ویسے ہی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، پچھلے بجٹ میں جو وعدے کیئے گئے تھے ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا، عوام کے پاس آٹا، چینی اور پیٹرول نہیں ہے اور یہی انکی 2 سالہ کارکردگی ہے، اس سے برا بجٹ تاریخ میں نہیں آیا ہوگا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اعلان کردہ وفاقی بجٹ کو مزدور دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اسے مسترد کرتے ہیں اور پاکستان پیپلزپارٹی بھی ایسے بجٹ کو تسلیم نہیں کرے گی جس میں عام آدمی کے لئے کوئی ریلیف نہیں ملا۔ بلاول بھٹو زرداری کو امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے ٹیلی فون کیا۔ ٹیلی فونک رابطے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ توقع کررہے تھے کہ حکومت کرونا وائرس کے بحران کو سامنے رکھ کر بجٹ تیار کرے گی لیکن یہ ظالمانہ بجٹ تسلسل سے حکومتی ناکامیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام دشمن بجٹ کو ہر سطح پر بے نقاب کریں گے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ٹڈی دل کے حملوں سے بچائو پر کسی واضح پالیسی کو بیان نہ کرنا تشویش ناک ہے، بلاول بھٹو زرداری سے سراج الحق کا کہنا تھا کہ بجٹ میں نوجوانوں کو روزگار اور کوئی ریلیف فراہم نہ کرنے کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے اور جماعت اسلامی پی ٹی آئی حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے بجائے دواساز کمپنیوں کو سبسڈی دی گئی، کنسٹرکشن سیکٹر کو تو پیکج دیا گیا مگر مزدور کے لئے کچھ نہیں ہے۔ مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے وفاقی حکومت کو تنقیدی لہجے میں کہا ہے کہ واہ رے واہ پی ٹی آئی۔ وعدہ تبدیلی کا تھا، لیکن تباہی کی شکل میں تبدیلی آئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پارلیمان میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے خدا کے لئے عمران صاحب سے اچھی طرح پوچھ لیں کہ انہوں نے بجٹ کے دستاویزات پہ ہوش میں خود دستخط کئے ہیں۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کل کو یہ نہ ہو کہ بجٹ2020-21 پہ کمیشن کا اعلان کر دیں۔ آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لئے صرف تین مہینے کے لیے بجٹ بنا کر ٹیکس نہیں لگائے جا رہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بجٹ غیر حقیقی اہداف پر مشتمل، قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بننے والے بجٹ میں عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں۔ یہ بجٹ این ایف سی کے بغیر بنایا جارہا ہے، اس میں فلاحی پاکستان کی کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔ سربراہ اے این پی اسفند یار ولی نے وفاقی بجٹ پر ردعمل میں کہا ہے کہ نیا ٹیکس نہ لگانے کے دعویداروں نے اربوں روپے کے ٹیکسز لگائے، یہ بجٹ عوام کیلئے نہیں بلکہ آئی ایم ایف کی ایماء پر بنایا گیا ہے، این ایف سی ایوارڈ کا فوری طور پر اجراء کیا جائے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی حکومت کے بجٹ کو مسترد کردیا، نوید قمر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی گزشتہ برس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے والے بجٹ کی توقع نہیں تھی، افراط زر سے عام آدمی کی قوت خرید میں ہونے والی کمی کی وجہ سے توقع تھی کہ تنخواہوں میں اضافہ ہوگا، حکومت نے بجٹ میں سنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔ سیکرٹری فنانس حیدر زمان قریشی نے بجٹ تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کے اعدادوشمار اکنامک سروے سے متصادم ہیں، نو مہینے کے دوران ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی اور معاشی شرح نمو میں کمی کو کرونا وائرس کے تین ماہ کے پردے کے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ4437ارب خسارہ کا بجٹ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح خسارہ ہے، یہ پہلا بجٹ ہے جس میں معاشی شرح نمو منفی صفر اعشاریہ چار فیصد رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند بانگ دعووں کے باوجود تاریخی مالی خسارہ ہوا۔ آمدن بڑھی نہ ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔ نیر بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بجٹ خسارہ قوم کو مزید قرضوں میں جکڑ کر پورا کیا جائے گا اور نئے نوٹ چھاپ کر مہنگائی کا بڑا سونامی لایا جائے گا۔