• news

تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز مسترد، ریلیف کے حق میں: عثمان بزدار

لاہور ( نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کے حق میں ہیں۔ عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس میں بجٹ 2020-21 کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور مختلف تجاویز اور سفارشات پر غورکیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صوبائی بجٹ میں سبسڈی کلچر کی حوصلہ شکنی کی جائے اور سرکاری محکموں میں غیر ضروری اخراجات کا سلسلہ قطعی طور پر بند کیا جائے۔ میسر انسانی وسائل کا بہترین استعمال کرکے کمی کو پورا کیا جائے اور موثر انتظامی اقدامات کے ذریعے کم از کم انسانی وسائل کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کئے جائیں۔ پی او ایل اور دیگر مدات میں کفایت سے سرکاری وسائل میں بچت کی جائے۔ محصولات میں اضافے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں۔ بجٹ کو عوامی توقعات کے مطابق بہترین بنا کر پیش کیا جائے۔ علاوہ ازیں عثمان بزدار سے صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے ملاقات کی۔ جس میں پنجاب اسمبلی کے بجٹ سیشن کو بطریق احسن چلانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ ارکان صوبائی اسمبلی کو کرونا سے بچانے کے حوالے سے کیے گئے حفاظتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ عثمان بزدار نے احتیاطی تدابیر کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کے تحفظ کیلئے پنجاب اسمبلی کے بجائے مقامی ہوٹل میں بجٹ سیشن ہو رہا ہے۔کرونا کی وباء نے ہر طبقے کو متاثر کیاہے ۔بجٹ میں کمزور طبقے کے تحفظ کے لئے اقدامات تجویز کئے جائیںگے۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے جامع منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ اگلے مالی سال کے بجٹ میں ہرطبقے کا خیال رکھا جائے گا۔ کرونا کی وجہ سے سرکاری محاصل کی وصولی میں کمی ہوئی۔ عام آدمی کی معاشی مشکلات کا ازالہ ہماری پہلی ترجیح ہے۔ مشکل ترین حالات میںبھی عوام کو ریلیف دینے والا بجٹ پیش کریںگے۔ پنجاب حکومت نے دو برس کے دوران عوام کو سہولتیں پہنچانے کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی ہے۔ ہر لمحہ عوام کی خدمت کیلئے وقف ہے۔ ہمارا ایجنڈا صرف اورصرف عوام کی خدمت ہے۔ سابق حکمرانوں نے صرف ذاتی مفادات کا تحفظ کیا۔ تحریک انصاف کی حکومت معاشرے کے ہر طبقے کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ عوام کی خدمت کا مشن پورا کریں گے۔ عوام کھوکھلے نعرے نہیں، عملی اقدامات چاہتے ہیں۔ اپوزیشن کے پاس فلاح عامہ کا ایجنڈا ہے نہ کرونا سے نمٹنے کا۔ماضی کی طرح اب صوبے میں ذاتی پسند و ناپسند نہیں بلکہ میرٹ اور گورننس کی حکمرانی ہے۔ ہماری نیت نیک اور سمت درست ہے۔ اپوزیشن صرف نان ایشوز پر سیاست کر رہی ہے۔ تنقید کی پروا کئے بغیر عوام کی خدمت کے سفر کو مزید تیزی سے آگے بڑھائیں گے۔ عثمان بزدار نے پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت صوصی اجلاس میں کرونا سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ لاہور میں بڑھتے ہوئے کیسز روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں لاہور میں دو ہفتے کے لئے کرونا ایس او پیز کی پابندیاں مزید سخت کرنے کیلئے وفاق کو سفارشات بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی حکومت کی حتمی منظوری کے بعد لاہور کیلئے علیحدہ حکمت عملی پر عملدرآمد ہوگا۔ بتایا گیا کہ لاہور میں عوام کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے بعد صورتحال تشویشناک ہے۔ پنجاب کے مجموعی مریضوں میں سے نصف سے زائد لاہور میں ہیں۔ بازاروں اور مارکیٹوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ ماسک، سماجی فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی وجہ سے کیسز بڑھ رہے ہیں اور لاہور میں عوام کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد کے سلسلے میں مطلوبہ تعاون نہیں فراہم کیا جا رہا۔

ای پیپر-دی نیشن