• news

صبیحہ خانم کی تدفین آج امریکہ میں ہو گی ‘انتقال پر شوبز حلقے سوگوار فنی خدمات کوتا دیر یاد رکھا جائے گا: وزیراعلیٰ

لاہور(کلچرل رپورٹر) صبیحہ خانم کی نواسی اور ماڈل سحرش خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی کی سپر سٹار کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صبیحہ خانم بلڈ پریشر اور شوگر سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا تھیں۔ ان کی تدفین آج پیر کے روز امریکہ میں ہی کی جائے گی۔ صبیحہ خانم نے دو دہائیوں تک پاکستانی فلم انڈسٹری پر راج کیا، پہلی پاکستانی گولڈن جوبلی فلم ’’سسی‘‘ بھی صبیحہ خانم کے حصے میں آئی، ان کی عمر 85 برس تھی، صبیحہ خانم کو بہترین اداکاری پر تمغہ حسن کارکردگی بھی دیا گیا۔ پاکستانی فلم انڈسٹری کی پہلی سپر سٹار صبیحہ خانم کا اصل نام مختار بیگم تھا۔ وہ 1935 میں گجرات میں پیدا ہوئیں، ان کے والدین محمد علی ماہیا اور بالو بیگم تھیٹر میں کام کرتے تھے۔ صبیحہ خانم نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1950 میں فلم 'بیلی' سے کیا۔ 1954 میں فلم گمنام سے ان کی شہرت کو چار چاند لگ گئے۔ پھر 1956 میں انہوں نے فلم 'دْلا بھٹی' میں نوراں کا کردار ادا کیا جو شائقین فلم کے دلوں پر نقش ہو گیا۔ اس کے بعد متعدد کامیاب فلموں نے انہیں پاکستان کی کامیاب ترین ہیروئن بنا دیا۔ ان میں فلم 'وعدہ'، 'حاتم' اور 'شیخ چلی' شامل تھیں۔ ان پر اپنے وقت کے بہت سے مشہور اور لازوال گیت فلمائے گئے۔ اداکارہ صبیحہ خانم نے سب سے زیادہ فلمیں سنتوش کمار کے ساتھ کیں اور انہی سے ان کی شادی بھی ہوئی۔ یہ ایک عرصے سے امریکا میں مقیم تھیں جہاں ہفتے کی صبح وہ انتقال کر گئیں اور پاکستان کی فلمی تاریخ کا سنہرا باب بند ہو گیا۔ وہ اپنی بڑی بیٹی کے ساتھ ورجینیا میں مقیم تھیں۔ ان کی چھوٹی بیٹی اور بیٹا بھی امریکہ ہی رہتے ہیں۔ انہوں نے فنی زندگی کا آغاز لاہور میں ایک ڈرامے "بت شکن" میں کام کرکے کیا۔ وہ پاکستان کی پہلی سلور جوبلی فلم" دوآنسو" "سسی" کی کاسٹ کا حصہ تھیں۔ انہیں فلم ’’ اک گناہ اور سہی‘‘ پر تاشقند فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا اور 1987ء میں صدر پاکستان نے پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا۔ فلمی حلقوں میں اداکارہ صبیحہ خانم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے معروف اداکارہ صبیحہ خانم کے انتقال پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک تعزیتی پیغام میں انہوں نے صبیحہ خانم کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صبیحہ خانم نے اپنی اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ صبیحہ خانم کے پرستار آج بھی انکی یادگار فلمیں فراموش نہیں کرسکے، فن کے لئے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔مزید برآں لیجنڈری اداکارہ صبیحہ خانم کی تدفین امریکہ میں ہی کی جائے گی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق صبیحہ خانم کی آج پیر کے روز ریاست ہوسٹن کے قبرستان میں تدفین کی جائے گی۔ صبیحہ خانم کئی سالوں سے اپنے بچوں کے پاس امریکہ میں مقیم تھیں۔ دریں اثناء چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے معروف اداکارہ صبیحہ خانم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بلاول بھٹو نے صبیحہ خانم کے اہلخانہ اور ان کے پرستاروں سے اظہار تعزیت کرتے کہا کہ صبیحہ خانم پاکستان کی فلم انڈسٹری کا درخشاں ستارہ اور روشن باب تھیں، دنیائے فن کیلئے صبیحہ خانم کی خدمات کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔

ای پیپر-دی نیشن