ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈریپ کا لاہور آفس ایک اسسٹنٹ کے سپرد
اسلام آباد(قاضی بلال)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈریپ کا لاہور آفس ایک اسسٹنٹ کے سپرد کردیاگیا ہے ۔ وفاقی وزارت قومی صحت اور سی ای او ڈریپ کی نااہلی کی وجہ سے وہاں آج تک ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر تعینات نہیں کیا گیا جا سکا ہے ۔ قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم رئوف نے یہ چارج بھی اپنے پاس رکھا ہوا ہے یہی وجہ ہے ایک کروڑ کی آباد والے لاہور شہر کو اپنے منظور نظر اسسٹنٹ کے حوالے کر رکھا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کی عدم تعیناتی کی وجہ سے گریڈ پندر ہ کا اسسٹنٹ اپنے سینئر افسران جس میں فیڈرل انسپکٹرآف ڈرگ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو ہدایات جاری کر رہا ہے ۔ اس کے علاوہ مختلف ادویات ساز کمپنیوں کو این او سی کے لیٹرز بھی اسسٹنٹ ہی جاری کرتا ہے۔ بھارت سے غیر قانونی طور پر ادویات جو درآمد ہوتی رہی ہیں وہ بھی اسی بااثر اسسٹنٹ مسعود شاہ کے ذریعے سے ہوئی ہیں ۔اسی آفس میں چا ر اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھی موجود ہیں جن کے پاس کوئی کام نہیں ہے اور وہ اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ کوئی بھی اس ملک میں ڈریپ کو رولز کے مطابق چلا ئے ۔موجودہ قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسرز عاصم رئوف جو عارضی بنیادوں پر تعینات ہوئے تھے کئی سال گزرنے کے باوجود اس ادارہ کو مستقل سربراہ نہیں مل سکا ہے یہی وجہ ہے کہ افسران کی ڈریپ میں اتنی قلت ہے کہ قائم مقام سی ای او کے پاس ایڈیشنل ڈائریکٹر لاہور ٗفیڈرل انسپکٹر آف ڈرگ پنجاب ٗ ڈائریکٹر کوالٹی ایشورنش اینڈلیبارٹری ٹیسٹنگ کے عہدے بھی ان کے پاس ہیں ۔موصوف چار دن اسلام آباد میں کام کرتے ہیں اور پھر سرکاری خرچ پر وہ لاہور میں سارے ہفتے کا کام ایک دن میں مکمل کرکے پھر واپس اسلام آباد آ جاتے ہیں ۔ عاصم رئوف بنیادی طور پر گریڈ اٹھارہ کے افسر ہیں مگر ان کے پاس جو عہدے پر جن پر وہ کام کر رہے ہیں وہ گریڈ بیس کے ہیں ۔ اس حوالے سے کئی ترقی پانے والے افسران نے مشیر قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کو اس حوالے سے شکایات کی ہیں مگر بااثر ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے ۔ ڈریپ حکام نے وزیراعظم سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور میرٹ پر تقرریاں کرنے کی اپیل کی ہے ۔