کشمیری کس کے ساتھ: بھارتی وزیردفاع، عمران یا مجھے سری نگر بلائیں، یا خود مظفرآباد آ کر دیکھ لیں: شاہ محمود
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع کے من گھڑت بیان کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کشمیری ان کے ساتھ ہیں تو میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ مظفرآباد آ جائیں۔ اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع کے من گھڑت بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جتنا کشمیری آج بھارت سرکار سے متنفر ہیں اتنا پچھلی سات دہائیوں میں نہیں تھے۔ پاکستان نے کشمیر کی صورتحال پر بھارتی وزیر دفاع کا بیان مسترد کر دیا۔ کشمیر پر بات کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا: وزیر خارجہ وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیری ان کے ساتھ ہیں تو میں دعوت دیتا ہوں کہ مظفرآباد آ جائیں، وہاں آکر دیکھ لیں کتنے کشمیری ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر دفاع مجھے یا عمران خان کو سری نگر آنے کی دعوت دیں، دیکھ لیتے ہیں کہ کتنے کشمیری ہماری بات پر توجہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار غلط فہمی کا شکار ہے، اس طرح دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات کو کوئی کشمیری تسلیم نہیں کرتا۔ بھارت کے سلامتی کونسل ممبر بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔‘ بھارت کے ہمسایوں کو ہندوتوا سوچ پر تشویش ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت 7 بار سلامتی کونسل کا ممبر رہا ہے‘ انڈیا کے سلامتی کونسل ممبر بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کو اہمیت کیوں نہیں دے رہا‘ میرے خطوط سلامتی کونسل کے ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ توقع تھی کووڈ 19 کے بعد بھارتی رویئے میں نرمی آئے گی لیکن بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں ظلم برقرار ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا او آئی سی ممالک کو بھی خطوط لکھے ہیں۔ دلی کے واقعات ہم بھولے نہیں‘ آپ اسے چھپا نہیں سکتے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کونسا ملک ہے جو آج بھارتی اقدامات سے مطمئن ہے۔ 5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدامات کو کوئی تسلیم نہیں کرتا۔