• news

پاکستان کو ٹڈی دل سے 10ارب 21کروڑ ڈالر تک نقصان ہوسکتا ہے: اقوام متحدہ کی وارننگ

اسلام آباد (اے این این) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کی رابطہ کمیٹی (یو این او) کے مطابق حکومت پاکستان نے 2020 اور 2021 میں دو آنے والے زرعی موسموں میں ٹڈی دل کی وجہ سے ہونے والے مالیاتی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگایا ہے جو کہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر سے لیکر 10 ارب 21 کروڑ ڈالر تک ہوسکتا ہے۔ یو این او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے نقصانات سے بہت سے کسان پہلے ہی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں اور موسم گرما کے اختتام پر ٹڈی دل کی وجہ سے مزید نقصانات کی پیش گوئی ہے۔ ایف اے او اور ورلڈ فوڈ پروگرام اور دیگر شراکت دار، حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے بدترین متاثرہ اضلاع میں ضروریات کو پورا کریں گے۔ ان علاقوں میں گزشتہ 18 ماہ کے دوران خشک سالی، سیلاب، سردی کی لہر سمیت کرونا وائرس کے بھی متعدد مسائل کا سامنا کیا ہے۔ ٹڈی کے نقصانات پر سروے، کنٹرول اور بحالی کے لیے حکومت کو آنے والے 3 سالوں میں 37 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی اضافی فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ ایف اے او نے ٹڈی دل گلوبل رسپانس پلان 2020 کا آغاز کیا ہے جس میں پاکستان کو بحران سے نمٹنے کے لیے ایک کروڑ 25 لاکھ ڈالر شامل ہیں جن میں سے اب تک صرف 19 لاکھ ڈالر کے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں 30 لاکھ سے زیادہ افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے جبکہ صورتحال سب سے زیادہ بلوچستان میں نازک ہے۔ ایک اندازے کے مطابق فصلوں کے نقصانات کے سبب لگ بھگ 34 ہزار گھرانوں کو ہنگامی طور پر معاش اور خوراک کی حفاظت سے متعلق امداد کی ضرورت ہوگی۔ یو این او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ فصلوں کے نقصان سے بہت سارے لوگ بالواسطہ متاثر ہوسکتے ہیں جس کی وجہ سے اہم اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن