چیئرپرسن اوگرا نے ملک کا بیڑا غرق کردیا، کام نہیں کرسکتیں تو سیٹ چھوڑ دیں: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس میں چیئر پرسن اوگرا کی عدالت میں عدم پیشی پر چیف جسٹس قاسم خان شدید بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس ملک کو چیئرپرسن اوگرا تباہ کر رہی ہے۔ اس ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ چیئرپرسن اوگرا کی حاظری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہیں، اگر وہ کام نہیں کر سکتی تو استعفی دے دے۔ چیف جسٹس اوگرا والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ مجھے یہ معلوم ہے کو ملی بھگت سے کسی کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی اگر یہ بحران کسی ایمرجنسی میں آ جائے اور ایسی ایمرجنسی جس کا تعلق ڈیفنس سے ہو تو ملک تو ایک دن میں کولیپس کر جائے گا۔ چیف جسٹس اگر چیئرپرسن اوگرا اپنی عمر کی وجہ کام نہیں کر سکتی تو چھوڑ دیں کام، یہ مزے لینے کی سیٹ نہیں ہے۔ چیف جسٹس اس خاتون کوذرا احساس نہیں ہے، کون ہے یہ خاتون کیا یہ بیوروکریٹ ہے ۔ سوئی گیس کا بیڑا غرق کرنے کے بعد اسے اب پٹرولیم میں لگا دیا گیا ہے۔ جب ایگزیکٹو اپنی ڈیوٹی کرنے میں ناکام ہو جائے تو سوسائٹی تباہ ہو جاتی ہے۔ جنہوں نے پٹرول کی قلت کی انکے خلاف فوجداری مقدمات درج کرائیں گے۔ ذمے داروں کو گرفتار کر کے جیل ڈالیں گے۔ چیئرپرسن اوگرا اگر کام ٹھیک نہ کرے تو اسے ہٹانے کا طریقہ کار کیا ہے۔ جس پر سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ کیبنٹ کی منظوری کے بعد عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی نے چیئرپرسن اوگرا کو ہٹانے کے حوالے سے کوئی سمری کیبنٹ کو بھیجی سیکرٹری نے کہا کہ کسی نے کوئی سمری نہیں بھیجی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پٹرول کی قلت بارے معاملے وزیراعظم عمران خان کے نوٹس میں کب لایا گیا پاکستان میں کتنی لائسنس ہولڈر کمپنیز ہیں۔ سیکرٹری پٹرولیم کہاں ہیں روسٹرم پر آئیں اور بتائیں آپکی کیا ذمہ داریاں ہیں۔ سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کر کہ طریقہ کار طے کرتے ہیں۔ فاضل عدالت نے کہا کہ کس تاریخ کو پٹرول کی قلت ہوئی مجھے تاریخ بتائیں سیکرٹری نے کہا کہ یکم جون سے پٹرول کی قلت شروع ہوئی اور ہم اس معاملے کو مارچ سے دیکھ رہے تھے۔ فاضل عدالت نے کہا کہ اپریل اور مئی میں آپ نے کیا ایکشن لیے اور کیا کاروائی ہوئی سیکرٹری نے کہا کہ ایکشن لینا اوگرا کا کام ہے ہم ایکشن نہیں لے سکتے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ لگ رہا ہے اوگرا چیرپرسن بڑی چیہتی ہیں اگر چیرپرسن اوگرا کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی تو پھر وہ ضرور کسی کی قریبی ہوں گی۔ ہم پارلیمنٹ کے معاملے میں مداخلت نہیں کر رہے اوگرا کی چیئرپرسن خاتون کی پائوں پر مہندی لگی ہوئی ہے۔ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے جو تحریری جواب دیا ہے وہ مبہم ہے وفاق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف سخت ہدیات جاری کیں۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ وہ ہدایات کیا تھیں جو وزیراعظم نے جاری کیں وکیل نے کہا کہ اس جواب میں صرف اس حد تک ہی لکھا ہے کہ ہدایات جاری کی ہیں۔ فاضل عدالت نے کہا کہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے والے مروا دیتے ہیں۔ پرائم منسٹر کے پرنسپل سیکرٹری شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن رہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے ا?ئندہ سماعت پر وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو طلب کر لیا۔فاضل عدالت نے سماعت 30 جون تک ملتوی کر دی، فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو بھی اپنی عدالت طلب کر لیا ہے۔