بھارت کی ہٹ دھرمی سے معاملہ خونیں تصادم میں تبدیل ہو ا، چینی موقف اصولی ہے : شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین اور بھارت کی سرحدی تنازع پر کہا ہے کہ چین کا مؤقف اصولی ہے بھارت کی ہٹ دھرمی سے معاملہ خونی تصادم میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اپنے ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ دنوں سے چین اور بھارت کے مابین کشمکش بڑھتی دکھائی دے رہی تھی جس پر چین نے کوشش کی کہ معاملہ افہام و تفہیم سے گفتگو کے ذریعے حل ہو جائے جس کے لئے اس کا مؤقف بھی اصولی ہے۔ لیکن بھارت نے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرنے کی چین کی پیشکش کو سنجیدہ نہیں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق 20 سے زیادہ بھارتی فوجیوں‘ افسران کی اموات ہو چکی ہیں یہ ایک غیرمعمولی واقعہ ہے‘ کئی دہائیوں کے بعد خونی تصادم کی یہ صورت دیکھنے میں آ رہی ہے اور یہ سب بھارت سرکار کی ہندوتوا سوچ کا کیا دھرا ہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تبت اور لداخ کا 3500 کلو میٹر کا علاقہ بھارت اور چین کا متنازع سرحدی علاقہ ہے۔ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ اسے ہضم کر لے گا تو شاید یہ چین کے لئے قابل قبول نہ ہو۔ بھارت جب ہندوتوا سوچ اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرے گا تو حالات خراب ہوں گے۔ 5 اگست کو بھارت نے جو یکطرفہ اقدام اٹھائے انہیں پاکستان بھی مسترد کر چکا ہے اور چین بھی اس پر معترض ہے۔ ہندوستان معقولیت کی بجائے جنونیت کی سوچ پر گامزن ہے۔ جو رویہ انہوں نے اپنے ملک میں اپنی اقلیتوں کے ساتھ روا رکھا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے ہم خطے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشیں ساری دنیا کے سامنے ہیں۔ اگر ہندوستان سمجھتا ہے کہ پاکستان اس کے جارحانہ رویئے سے مرعوب ہو گا تو یہ اسکی غلط فہمی ہے۔ ہم نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل کی پیشکش کی جسے انہوں نے پس پشت ڈال دیا۔ آپ نے دیکھا کہ فروری میں جب ہندوستان نے جارحیت کا مظاہرہ کیا تو پاکستان نے بھرپور جواب دیا۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت وزارت خارجہ میں ایک اجلاس ہوا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ڈیجیٹل میڈیا انسانی زندگی میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے ایسے وقت میں پبلک ڈپلومیسی کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔ آج وقت آگیا ہے کہ ہم وقت کے بدلتے ہوئے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پبلک ڈپلومیسی کو بروئے کار لاکر، اپنی درست سمت کا تعین کریں۔ ہم نے وزارت خارجہ میں گذشتہ برس ویژن ایف - او کا آغاز کیا اور پبلک ڈپلومیسی کو بروئے کار لاتے ہوئے بہت سے اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کیے۔ ہم نے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت خارجہ کی نئی ویب سائٹ متعارف کروائی تاکہ عوام الناس کو مصدقہ اور بروقت معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔