کراچی فائرنگ، ڈاکٹر زخمی، پی ایم اے کا عدم تحفظ پر’’لاک ڈائون ‘‘ کا اعلان
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی (ادارہ برائے امراض قلب ) کے ایمرجنسی وارڈ میں سی ٹی ڈی سول لائن کے اہلکار کی فائرنگ سے ڈاکٹر زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد ملزم موقع سے ایمبولینس میں بیٹھ کر فرار ہوگیا تاہم پولیس نے شہریوں کی مدد سے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ فائرنگ سے لیڈی ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف ، مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے تیمار داروں میں چیخ و پکار اور بھگدڑ مچ گئی۔ زخمی ہونے والے ڈاکٹر کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی شناخت ڈاکٹر فہد کے نام سے کی گئی۔ دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے ڈاکٹروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو ہم بھی لاک ڈاؤن کریں گے۔ عہدیداروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی میں ڈاکٹر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی ایم اے کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو سیکیورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم بھی لاک ڈاؤن کریں گے۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا پریس کانفرنس میں دوائیوں کے برانڈ نام استعمال نہ کریں، دوائیوں کا نام لینا غیر اخلاقی ہے۔ ڈاکٹر قیصر سجاد کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں کم از کم 15 دن کا سمارٹ لاک ڈاؤن کیاجائے۔ سکیورٹی نہ دی تو ہم بھی لاک ڈائون کریں گے سیکرٹری پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے سمارٹ لاک ڈائون کی مخالفت کرتے کہا سمارٹ لاک ڈائون سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے حکومت سندھ کی جانب سے غلط کرونا مینجمنٹ کی جا رہی ہے سمارٹ لاک ڈائون کے باوجود لوگ ایک سے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں جب تک پورے کراچی کو لاک ڈائون نہیں کیا جائے گا نتائج نہیں آئیں گے۔ حکومت کم از کم عالمی ادارہ صحت کی تجاویز پر ہی عمل کر لے۔