• news

اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کئے جائیں، ناراض نہیں کرینگے، عمران: شیخ رشید کو فون ، خیریت پوچھی

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو ملک میں کرونا کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کورکمیٹی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ، وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل عامر محمود کیانی، پی ٹی آئی کے مرکزی سینئر نائب صدر ارشد داد، وفاقی وزراء اسد عمر، فواد حسین چوہدری، علی امین گنڈا پور، مراد سعید، حماد اظہر، محمد میاں سومرو، مخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر شیریں مزاری، غلام سرور خان، ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری، وزیراعظم کے خصوصی معاون زلفی بخاری، پنجاب کے وزیر خوراک علیم خان، پی ٹی آئی کے رہنما عاطف خان نے شرکت کی۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ویڈیو لنک پر کور کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وفاقی حکومت نے کرونا کے مؤثر انسداد کیلئے بروقت اور جامع اقدامات اٹھائے ہیں۔ کور کمیٹی تحریک انصاف نے قرار دیا کہ پاکستان کے معروضی حالات اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سازی قابل تحسین ہیے کرونا کے انسداد کی حکومتی کاوشوں کو عالمی سطح پر پذیرائی میسر آ رہی ہے۔ کرونا سے حفاظتی تدابیر کے حوالے سے عوام میں آگہی پیدا کرنے کیلئے جماعتی کاوشیں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے اراکین پارلیمان کو آگہی مہم میں بڑھ چڑھ کر شریک ہونے کی ہدایت بھی کردی اور کہا کہ اراکین پارلیمان اپنے اپنے حلقوں میں عوام کو ایس او پیز کا خیال رکھنے اور حفاظتی تدابیر اپنانے کی ترغیب دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس ذمہ داری اور سماجی سطح پر سنجیدہ طرز عمل کے ذریعے وباء سے نجات کی سبیل ممکن ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو ٹیلیفون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور ان سے علاج معالجہ اور طبی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے شیخ رشید احمد کی جلد صحتیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم عمران خان کو بتایا کہ وہ علاج سے مطمئن ہیں۔ انشاء اللہ جلد شفا یاب ہو جائوں گا آپ میرے لئے دعا کریں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی بی این پی سے ملاقات کرے گی۔ کور کمیٹی مذاکراتی کمیٹی کو فوری رابطے کی ہدایت کی۔ کور کمیٹی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اتحادیوں کو ناراض نہیں کیا جائے گا۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے بی این پی کے مطالبات پر بریفنگ دی۔ پرویز خٹک‘ شبلی فراز‘ اسد عمر اور شفقت محمود نے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے وزراء کو کرونا ریلیف امور کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزراء اور عوامی نمائندے ہسپتالوں کا خود جا کر معائنہ کریں۔ عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید کی جائے۔ وزراء ٹائیگر فورس کے ساتھ مل کر ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات اور تنظیمی امور پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے خیبر پی کے اور پنجاب میں جلد بلدیاتی انتخابات کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں کے اربوں روپے کے نقصان کا بوجھ بالآخر عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے، پی آئی اے جیسے قومی ادارے کو فعال اور منافع بخش بنانے کیلئے انتظامی اصلاحات تیز کرنے کے ساتھ ساتھ تمام موجود وسائل کا نہایت شفاف طریقے سے بہترین استعمال یقینی بنایا جائے۔ وہ جمعہ کو یہاں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز میں اصلاحات کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں مشیر برائے ہوابازی غلام سرور، وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ برائے نجکاری میاں محمد سومرو، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونِین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، سید ذوالفقار عباس بخاری، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ عاطف بخاری، سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک و دیگر سینئر افسران شریک تھے۔ وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہم قومی اداروں کو نقصان سے نکالنا اور انہیں فعال و مستحکم ادارے بنانا موجودہ حکومت کے ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کے اربوں روپے کے نقصان کا بوجھ بالآخر عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے لہٰذا اصلاحاتی عمل کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پی آئی اے جیسے قومی ادارے کو فعال اور منافع بخش بنانے کیلئے ضروری ہے کہ انتظامی اصلاحات تیز کرنے کے ساتھ ساتھ تمام موجود وسائل کا نہایت شفاف طریقے سے بہترین استعمال یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے قومی تہذیب و تمدن اور پاکستانیت کو اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماڈرن ذرائع ابلاغ، انٹرنیٹ پر ہر قسم کے مواد خصوصاً قابل اعتراض مواد کی آسان دستیابی اور مغربی طور طریقوں اور بیرونی کلچر کی یلغار سے ہماری اقدار اور نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کو شدید چیلنجز درپیش ہیں، نئی نسل کو قومی تشخص سے روشناس کرانے، معاشرتی اقدار اور پاکستانیت کے فروغ کیلئے ضروری ہے کہ اس حوالہ سے فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ملک کے نامور لکھاریوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی شعار اور قومی اقدار سے متضاد کلچر کی بھرمار سے جہاں ہماری تاریخ، ثقافت، معاشرتی اقدار کو شدید خطرات لاحق ہیں وہاں نئی نسل میں اسلامی شخصیات، آباؤ اجداد اور قومی تاریخ کے بارے میں معلومات بھی برائے نام اور محدود ہوتی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نسل کو قومی تشخص سے روشناس کرانے، معاشرتی اقدار اور پاکستانیت کے فروغ کیلئے ضروری ہے کہ اس حوالہ سے فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن