مقبوضہ کشمیر : امام مسجد سمیت 6کشمیری شہید، بھارتی فوج مسجد میں داخل ، احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی بربریت ختم نہ ہو سکی۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقوں پلوامہ اور شوپیاں میں بھارتی فورسز نے محاصرے کی آڑ میں امام مسجد سمیت مزید 6 کشمیری شہید کر دیئے۔ دو روز میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں آٹھ کشمیری شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں امام مسجد بھی شامل ہے۔ پامپور کے علاقے میں بھارتی فوج مسجد میں داخل ہو گئی۔ امام مسجد سمیت دو افراد کو شہید کر دیا۔ بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف کشمیریوں نے بھرپور احتجاج کیا۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور پیلٹ گن کے کارتوس چلائے جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ضلع شوپیاں میں پانچ اور پامپور میں تین کشمیری شہید کئے جا چکے ہیں۔ کشمیری میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے محاصرے اور سرچ آپریشن کی آڑ میں ضلع شوپیاں میں چار اور ضلع پلواما میں دو نوجوانوں کو شہید کیا۔ اس طرح کل سے اب تک بھارتی فورسز کی بربریت کا نشانہ بننے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 8 ہو گئی۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ رورز ضلع پلواما اور شوپیاں میں دو نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔ ضلع پلواما میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے بھارتی فورسز نے آنسو گیس شیلنگ کی۔ بھارتی فوج کی ان کارروائیوں کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق ضلع شوپیان کے امام صاحب علاقے میں واقع بنڈپاوا نامی گائوں میں جمعہ کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی میں4 نوجوان شہید ہوئے۔ اسی علاقے میں گزشتہ روز بھی ایک نوجوان کو شہید کیا گیا تھا۔ مسجد کے اندر زہریلی گیس کے گولے بھی داغے گئے۔ گھیرائو اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فوجیوں نے کئی گھروں کو نقصان پہنچایا۔ ان ہلاکتوں کے خلاف مظاہرین پر مظاہرین پر بھارتی پولیس اور فوجیوں نے پامپور میں بھی سخت طاقت کا استعمال کیا اور آنسو کے گولے داغے۔ فوجیوں نے پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد، کولگام، کپواڑہ ، بارہمولہ اور بانڈی پور اضلاع کے مختلف علاقوں میں پرتشدد فوجی آپریشن جاری رکھا۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والے مجاہدین تھے جو فوج سے جھڑپ میں مارے گئے۔ شہید نوجوانون کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق شہید نوجوانوں کا تعلق حزب المجاہدین اور جیش محمد سے تھا۔