• news

وعدہ معاف گواہ نہیں، اپنا نام کلیئر کرنا چاہتا ہوں : محمد انور

لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق رکن رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم لندن محمد انور نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ عمران فاروق کی شکایت تھی کہ کراچی سے فیصلے ہوتے ہیں تو وہیں سے کریں، سکاٹ لینڈ یارڈ ہم سے رابطے میں رہے ہیں، دو بار سکاٹ لینڈ یارڈ نے مجھے اور عمران فاروق کو وکٹوریا آفس میں بلایا۔ ایک بار سکاٹ لینڈ یارڈ نے بلایا اور کہا کہ عمران فاروق کو نہ لائیں، مجھے ایک کھولی میں لے گئے اور مجھ سے سوالات کئے۔ میرے ہی آفس سے ایم کیو ایم کا دفتر چلتا تھا۔ ایم کیو ایم کے دفتر کیلئے ہر چیز فراہم کی۔ پورا لندن اور پاکستان جانتا ہے ندیم نصرت سب سے آگے تھے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں وعدہ معاف گواہ نہیں بننا چاہتا بلکہ اپنا نام کلیئر کرنا چاہتا ہوں۔ لندن میں بہت کم لوگ تھے جو رابطہ کمیٹی میں کردار ادا کرتے تھے۔ میں ہی سارا غلط کر رہا تھا تو سب کیا کر رہے تھے؟ منہ دیکھ رہے تھے؟۔ محمد انور نے کہا کہ عمران فاروق کو فیصلے تبدیل ہونے پر شکایت تھی۔ معلوم نہیں کہ بانی ایم کیو ایم اور عمران فاروق کا جھگڑا کیا تھا۔ لندن پولیس نے مجھ سے عمران فاروق سے متعلق سوالات کیے تھے۔ نہیں جانتا عمران فاروق نے پولیس کو تحریری شکایت کی تھی یا نہیں۔ دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے علاوہ ندیم نصرت اور سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے بھی محمد انور کے الزامات کی تردید کردی۔ ایم کیو ایم لندن کا کہنا تھا کہ محمد انور نے حقائق کے منافی الزامات لگائے گئے، یہ الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں جن کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ محمد انور کے الزامات پر ایم کیو ایم کے سابق رہنما ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ محمد انور کے الزامات بنیاد ہیں جنہیں سختی سے مسترد کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ جیسے ملک میں ممکن نہیں کہ کسی کو اس کی مرضی کے خلاف کسی سے ملاقات کے لیے مجبور کیا جائے۔ سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے بھی محمد انور کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ محمد انور کو کبھی نہیں کہا کہ ایم آئی سکس نے مجھے ان کی تصاویر فراہم کیں، ایم آئی سکس بھلا مجھے کیوں تصاویر دیتا، کیا کبھی ایسا ہوا ہے؟۔

ای پیپر-دی نیشن