قومی اسمبلی میں بجٹ پر 10 گھنٹے تک بحث جاری رہی
قومی اسمبلی میں چھٹے روز بھی 10گھنٹے تک وفاقی بجٹ 2020-21 بھی بحث جاری رہی ‘ جب کہ سینٹ میں 11سینیٹرز نے سوا تین گھنٹے تک وفاقی بجٹ پر بحث میں حصہ لیا۔ سینٹ میں پارٹی قیادت پر تنقید کرنے پر حکومت اور اپوزیشن نے 6منٹ تک احتجاج کیا۔ حسب معمول ارکان پارلیمنٹ اپنی اپنی تقاریر کر ایوان سے اٹھ کر چلے جاتے رہے کسی ایوان میں بھی کورم پورا نہیں تھا۔ شیخ راشد شفیق نے عمدہ تقریر کی۔ شیخ راشد شفیق جو شیخ رشید احمد کے سیاسی جانشین ہیں لال حویلی کے’’کسٹوڈین‘‘ کے فرائض انجام دے رہے ہیں اگرچہ انہوں نے اپنی تقریر میں قومی ایشوز پر بھی اظہار خیال کیا ہے لیکن انہوں نے راولپنڈی کے عوام کو درپیش مسائل کا خوبصورت انداز میں ذکر کیا انہوں نے راولپنڈی کے عوام کا خوبصورتی سے کیس لڑا۔ حکومتی رکن اورنگ زیب کھچی وزراء کی عدم موجودگی پر حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ کیا ہم خالی کرسیوں کو بجٹ تجاویز دیں۔ انہوں دھمکی دی کہ یہی صورت حال رہی تو میں کورم کی نشاندہی کر دوں گا۔ قومی اسمبلی میں ہندوستان کو سلامتی کونسل کا رکن بنانے میں تعاون کرنے کی بازگشت سنی گئی قومی اسمبلی میں کورڈ کورڈ 19 کے 19 نکات بھی موضوع گفتگو بنے رہے۔