آٹا مہنگا ہونے پر تشویش، چینی قیمتوں کا نیا نظام 3ماہ میں بافذ ہوگا: وفاقی کابینہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے شوگر انکوائری کمشن رپورٹ کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چینی انکوائری کمشن کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔ سفارشات پر عملدرآمد سے چینی کی قیمت میں فرق آئے گا۔ چینی سے متعلق عمل کو شفاف بنانا ضروری ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں بتائی وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے شبلی فراز نے وفاقی کا بینہ کے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہ کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چینی کی قیمت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ چینی کی قیمتوں سے متعلق نظام آئندہ تین ماہ میں مکمل ہوگا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تحقیقات کے لئے کمشن کا قیام عوامی مفاد میں کیا گیا۔ انہوں نے انکوائری کمشن کی سفارشارت کے ضمن میں متعلقہ اداروں کو سونپی جانے والی ذمہ داریوں کے حوالے سے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ ادارے مقررہ مدت میں اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں تمام معاون خصوصی کی جانب سے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی جارہی ہیں۔ اب تک ایک مشیر‘تین معاونین خصوصی کی جانب سے اثاثہ کی تفصیل جمع کرانا باقی ہیں۔ اجلاس میںآٹے کی قیمت میں اضافے کا بھی سخت نوٹس لیا گیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کابینہ کو گندم کی صورتحال، صوبائی حکومتوں کی جانب سے گندم کی خریداری، ذخائر کی صورتحال اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کیے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے. حکومت پنجاب اپنے ذخائر سے فوری طور پر نو لاکھ ٹن گندم مارکیٹ میں ریلیز کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ حکومت بھی گندم کی سپلائی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات وضع کرے گی۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں اور پاسکو کے مابین کوارڈینیشن بڑھائی جا رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ درآمد کنندگان اپنی ضروریات کے مطابق ڈیوٹی فری گندم درآمد کر سکیں گے۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ اجلاس میں طے پایا ہے کہ گندم سے آٹا بنانے کی شرح میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے بھی ملک بھر میں اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ گندم عوام کی بنیادی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ آبادی کی ضروریات کے مطابق گندم کی پیداوار اور سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں مستقبل کے تخمینوں اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے روڈ میپ مرتب کیا جائے۔کابینہ نے یکساں نصاب مرتب کرنے اور مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کے حوالے سے وزیرِ تعلیم شفقت محمود کی کاوشوں کو سراہا۔ اجلاس میں اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ تعلیم (آن لائن تعلیم کی سہولت) کے فروغ کے لئے ملک بھر میں خصوصاً پس ماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کیے جائیں گے۔ کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ صوبہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 17جون کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 04جون 2020میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی کابینہ نے یورو -فائیو کی درآمد کے فیصلے کو سراہتے ہوئے نوٹ کیا کہ یورو فائیو جیسے جدید درجے کی پٹرولیم مصنوعات کے استعمال سے ماحول کی تحفظ میں مدد ملے گی۔ ایل این جی ٹرمینل ٹو کے حوالے سے فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے قصرِ ناز کراچی اور چنبہ ہاؤس لاہور کو تیس سال کے لئے لیز پر دینے کی تجویز کی منظوری دی۔سیٹلائٹ سروسز کے شعبے میں ملکی سیٹلائٹ کی استعداد کو مکمل طور پر برؤے کار لانے کے لئے مجوزہ پالیسی ہدایات اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ کیا تاکہ اس حوالے سے تفصیلی غور کیا جا سکے۔ کابینہ نے پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے تمام ملازمین کے حوالے سے پاکستانی ایسینشل سروسز ایکٹ 1952کے اطلاق میں مزید چھ ماہ کی توسیع کرنے کی منظوری دی۔ چئیرمین متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ نے ننکانہ صاحب میں واقع متروکہ املاک کے ریٹس کے تعین کے حوالے سے پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کو پیش کی گئی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پہلے مرحلے میں متروکہ املاک کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جائے۔کابینہ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے پالیسی بورڈ کے چھ ممبران کی تعیناتی کی منظوری د ے دی کابینہ نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2020کے مجوزہ مسودے کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے اسلام اباد میں ٹیچنگ ہسپتال کی تعمیر منظوری دے دی۔کابینہ نے ٹڈی دل کی روک تھام کے حوالے سے روایتی طریقہ کار اور این ڈی ایم اے و دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے علاوہ مقامی آبادی کو شامل کرنے اور اس حوالے سے ان کو مراعات دینے کی تجویز کابینہ کے سامنے پیش کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومت پاکستان نے زمینی حقائق اور معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مئی کے وسط میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا۔ پاکستان اور بھارت کے ڈیٹا کا موازنہ کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس عرصے میں بھارت کہ جہاں یکم جون تک مکمل لاک ڈاؤن تھا شرح اموات پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔ کابینہ کو ہسپتالوں میں بیڈز کے اضافے کے حوالے سے بتایا گیا کہ آئندہ ماہ کے وسط میں ملک کے مختلف صوبوں میں واقع ہسپتالوں میں 2150اضافی بیڈز شامل کر دیے جائیں گے۔پانچ ہزار ہیلتھ پروفیشنل کو ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ ان میں سے گیارہ سو کی ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے۔ آغا خان کی معاونت سے ملک بھر کے ہسپتالوں کے آئی سی یو سنٹر میں میڈیکل ایڈوائس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ہیلتھ کیئر ورکرز کو انشورنس فراہم کی جائے گی۔ ہیلتھ کیئر ورکرز کے لئے نیشنل ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ شہید ہونے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کی خدمات کو سراہنے کے لئے طریقہ کار وضع کیا جا رہاہے۔ ٹیسٹنگ کے حوالے سے بتایا گیا کہ ابتدائی دنوں میں یہ صلاحیت چار سو کے لگ بھگ تھی اب پچاس ہزار کی صلاحیت ہے جبکہ تیس ہزار تک روزانہ کی بنیاد پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کرونا کے حوالے سے تین ضروری دوائیوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس بات اہتمام کیا جا رہا ہے کہ استطاعت نہ رکھنے والے مریضوں کی حکومت کی جانب سے معاونت کی جائے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے کمیونٹی کی خدمات حاصل کی جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنما اپنے حلقوں میں ٹائیگر فورس کی خدمات کو برؤے کار لائیں۔معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور انکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہاوزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں بلوچستان میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی پر بھی بات ہوئی۔ اجلاس میں مدراس میں بھی یکساں نظام تعلیم لانے پر اتفاق کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں آن لائن تعلیمی نظام کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں آن لائن تعلیمی نظام کے لیے خصوصی فنڈ کا اجرا کیا جارہا ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس کو بتایا گیا کہ گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کی وجہ سے ہلاکتیں کم ہیں۔ کرونا وبا پر بہت جلد قابو پا لیں گے۔ ویکسین نہیں آ جاتی اس طرح کی صورتحال کا سامنا ہے۔ اگست تک وبا کا خطرہ کافی حد تک موجود رہے گا۔ لاک ڈاؤن کا شور کرنے والوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں۔ عمران خان صحت کے نظام کو درست کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔آکسیجن سلنڈرز درآمد کرنے کیلئے بھی اقدامات کرلیے گئے ہیں۔ ماضی کے لیڈرز ہوتے تو کرونا کی صورتحال میں ملک افراتفری کا شکار ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پارٹی میں اتحاد ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بات باہر نہ ہو جو حکومت پر اثر انداز ہو۔ شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن تنقید بڑی کرتی ہے لیکن کوئی بہتر تجاویز نہیں دیتی۔ ملک میں لاک ڈاؤن کا شور مچانے والوں کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں۔شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں صحت کے نظام پر کبھی توجہ نہیں دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اسد عمر اور ڈاکٹر ظفر مرزا نے کابینہ کو کورونا کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی سمگلنگ کو روکنے سمیت اس کے طریقہ کار کو شفاف بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ آٹے کی قیمت پر قابو پانے کے لیے پنجاب کو 9 لاکھ ٹن گندم ریلیز کرنے کو کہا ہے انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم نے جو کیا بہتر کیا۔ اس کی وجہ سے معیشت کو بہت نقصان پہنچا لیکن جن کی اربوں کی جائیداد بیرون ممالک میں پڑی ہے وہ لاک ڈاؤن کی بات کرتے ہیں۔ حکومت کا مقابلہ ان مافیاز کے ساتھ ہے جو ہر موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ پہلی بار مافیاز پر ہاتھ ڈالا گیا ہے۔ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ملک میں قانون کی بالا دستی کو یقینی بنائیں گے۔ تاہم 72 سالوں کے مسائل کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گاانہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا سب کچھ پاکستان میں ہے، وہ ہر وقت ملک کا سوچ رہے ہیں۔ اگر سابق حکومت ہوتی تو پتا نہیں لوگوں کا کیا حال ہوتا؟۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح نہ صرف گندم کی ضروریات کے مطابق وافر دستیابی کو یقینی بنانا ہے بلکہ گندم اور آٹے کی قیمتوں کوقابو میں رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ان کی اولین ترجیح غریب طبقے کا تحفظ ہے تاکہ ان پر اضافی بوجھ نہ پڑ ے انہوں نے یہ بات گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو منگل کو ان کی زیر صدارت منعقد ہو ا۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل المدتی حکمت عملی بھی تشکیل دی جائے تاکہ مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔وزیرِ اعظم نے تمام صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ گندم کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی کو یقینی بنایا جائے۔دریں اثناء وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زرکے ضمن میں مراعات دینے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی شہباز گل، سیکرٹری خزانہ و دیگر سینئر افسران شریک۔ گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر اور ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں بھیجی جانے والی ترسیلات زر کی موجودہ صورتحال اور اس حوالے سے ان کو مزید مراعات دینے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔