یونیورسٹیوں کو مائیکرومیسج نہیں کرنا چاہتے‘ وی سیز لائحہ عمل بنائیں: وزیر تعلیم
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود سے اسلامی جمعیت طلبہ کے وفد نے ملاقات کی اور اپنے مطالبات پیش کیے۔ وفد نے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا یونیورسٹیز کے لیے ایک رہنما پالیسی وضع کریں جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیز خود مختار ادارے ہیں وہ ان کو مائیکرو مینج نہیں کرنا چاہتے تاہم چئرمین ایچ ای سی کو ہدایت کی کہ مقامی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام وی سیزکے ساتھ بیٹھ کر اپنا لائحہ عمل مرتب کریں۔ پرائیویٹ امتحانات دینے والے طلبہ کے مسائل پر وفاقی وزیر نے ہدایت کہ کہ چئرمین ایچ ای سی کولکھا جائے کہ ایسے طلبہ کے لیے رہنما پالیسی وضع کی جائے۔ یونیورسٹیز کے فنڈز میں اضافے کے مطالبے پر وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ تعلیم کو لیڈ کرنے والے ممالک میں یونیورسٹیز میں دو اساتذہ کے لیے تین لوگوں کا سٹا ف ہوتا ہے جبکہ ہمارے ہاں سیاسی پیمانے پر اتنی بھرتیاں ہوگئیں کہ جبکہ ایسی یونیوسٹیز بھی ہیں جہاں ایک استاد کے لیے 12 لوگوں کا سٹاف ہے ہم نے انکو سٹاف کی ریشنالائزیشن کے لیے لکھا ہے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ انہیں عا لمی اعلی ترین یونیورسٹیز سے تعلیم مکمل کرنے کا موقع ملا کوئی جامعہ ایسی نہیں جہاں پر طلبہ اور اساتذہ سیاست کے لیے پلیٹ فارم بناتے ہوں جبکہ پاکستان میں طلبہ اور اساتذہ نے سیاست کے لیے مختلف ناموں سے یونینز اور ایسوایشنز بنا رکھی ہیں۔ جس کی وجہ سے تعلم انحطاط کا شکارہے۔ دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی آکسفورڈ میں فقط ایک یونین ہے جو کہ دراصل ڈیبیٹنگ یونین ہے۔