کراچی طیارے حادثہ کی رپورٹ تسلیم ،مزید 15 پائلٹس گرائونڈ،فلایٹ ڈیٹا مانیٹرنگ یونٹ قائم
کراچی +اسلام آباد (این این آئی)پی آئی اے ترجمان نے طیارہ حادثہ رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو قبول کرتی ہے اور اپنے لئے مشعل راہ سمجھتی ہے۔ جمعرات کو اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ جعلی لائسنسوں کی نشاندہی پی آئی اے انتظامیہ نے خود نومبر 2018 میں پنجگور حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد کی۔انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کی ہی ایما پر حکومت نے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس نے فورنزک آڈٹ کا طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے اپنی سفارشات مرتب کیں، پی آئی اے نے اس عمل کی مسلسل پیروی کی تا کہ رپورٹ جلد ازجلد منظر عام پر آسکے اورفلائٹ سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو سکے۔ انہوںنے کہاکہ پی آئی اے مشتبہ لائسنس والے تمام پائلٹس کو فی الفور گراؤنڈ کر رہی ہے، پائلٹس گراؤنڈ ہونے سے آپریشن متاثر تو ہو گا مگر مسافروں کی حفاظت کاروباری مفادات سے مقدم ہے ۔ترجمان پی آئی اے نے کہاکہ پی آئی اے فلائٹ ڈیٹا مانیٹرنگ کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے، پی آئی اے اب خود ہی تمام پروازوں کا فلائٹ ڈیٹا مرتب اور تجزیہ کرے گا جس کے نتیجے میں اصلاحی اقدامات لئے جائیں گے، فلائٹ ڈیٹا کی مانیٹرنگ ایک سینئر ترین پائلٹ کریں گے جو کسی بھی ایسوی ایشن سے منسلک نہیں ہوں گے۔ ترجمان نے کہاکہ پی ائی اے اس بات کی وضاحت کرتی ہے کی جعلی لائسنس صرف پی آئی اے کا ہی نہیں تمام ایئرلائنز کا مسئلہ بن گیا ہے، 262 پائلٹس جن کی نشاندہی کی گئی وہ پی آئی اے کے علاوہ دیگر ملکی و غیر ملکی فضائی کمپنیوں میں جہاز اڑا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ ملک میں تمام پائلٹوں کے لائسنسوں کا مکمل فورنزک آڈٹ کیا گیا ہے اور پی آئی اے نے مزید 15 پائلٹوں کو گراؤنڈ کردیا ہے۔ پائلٹ کے لائسنسز کی مکمل فورنزک کے عمل کو تیز کرنے کی مسلسل پیروی کی گئی اور اعلیٰ ترین ایگزیکٹو آفس نے بھی اس عمل میں دلچسپی لی ہے۔ پی آئی اے گراؤنڈ پائلٹوں کی تنخواہوں پر سالانہ 17کروڑ روپے خرچ کررہی ہے۔ترجمان کے مطابق ائیر لائن نیاضافی اخراجات برداشت کیے لیکن مسافروں کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کیا، سی اے اے سے دیگر مشکوک لائسنسز کی فہرست بھی جلد مانگی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انکوائری بورڈ کی سفارشات کے بعد غلطی پر پائے جانے والوں کو نوکریوں سے برخاست کر دیا جائے گا، اس عمل کے نتیجے میں ہماری کچھ پروازیں منسوخ ہوسکتی ہیں۔ترجمان کے مطابق صرف وہ پائلٹ پرواز کریں گے جو اعلیٰ سروس ریکارڈ کے حامل ہوں گے۔