مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری، مزید 2 کشمیری شہید
سرینگر(کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے شمالی کشمیر کے سوپور میں جمعرات کی صبح ایک نام نہاد آپریشن کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ علاقے میں لوگوں کو احتجا ج سے روکنے کے لئے سخت پابندیوں کے علاوہ انٹر نیٹ سروس معطل کردی گئی ،سرینگر کے ٹہ مالو کا بھارتی فوج نے اچانک محاصرہ اور تلاشیاں لیں جبکہ شوپیان،کولگام اور بانڈی پورہ کامحاصرہ کیا گیا اس دورا ن کئی افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں،کے پی آئی کے مطابق قابض سیکورٹی فورسز نے سوپور کے ہردہ شیوہ نامی علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد آپریشن شروع کیا جس کے دوران چھپے عسکریت پسندوں اور فورسز اہلکاروں میں گولیوں کا تبادلہ ہوا جس میں دو مجاہدین شہید ہوگئے۔ دونوں کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے اور علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز کے اس آپریشن میں پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ ذرائع کے مطابق صبح جھڑپ شروع ہوتے ہی سوپور میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی ، ضلع بارہمولہ میں 2000سے اب تک337مختلف واقعات میں 756 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ 1506واقعات میں 1580عسکریت پسند، 608 شہری اور 57نامعلوم افراد شہید کئے گئے ۔ضلع میں اسی عرصے میں 468سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مارے گئے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں139کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 ، مئی میں 16اور جون میں 43کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 30سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے60واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 16واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ14سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 62مختلف واقعات میں 129افراد کو گرفتار کیا گیا۔دریں اثناء ٹہ مالو سرینگر اور جنوبی اور شمالی کشمیر کے پانچ دیہات میں تلاشیاں لی گئیں۔ نیو کالونی بٹہ مالو کا سیکورٹی فورسز نے محاصرہ کیا اور آنا فانا اہم ناکوں کو بند کر کے پورہ بستی کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس کو شبہ تھا کہ علاقے میں عسکریت پسندموجود ہیں۔جونہی فورسز نے محاصرہ کیا تو علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔ بعد میں پولیس و فورسز نے گھر گھر تلاشیاں لیں اور محاصرہ کافی دیر تک جاری رکھا۔تاہم فورسز کا عسکریت پسندوں کیساتھ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ فورسز کے جاتے ہی نوجوانوں نے ان پر سنگبازی شروع کی جو کچھ وقفہ کیلئے جاری رہی تاہم بعد مین صورتھال معمول پر آگئی۔ادھرجنوبی کشمیر میں شوپیان کے تین دیہات چک ژولن ،ترینج اور سوگن نامی دیہات کا محاصرہ کیا گیا۔یاد رہے کہ جون کے دوسرے ہفتے میں ہی سوگن میں پانچ مجاہدین شہید ہوئے تھے۔