بجٹ منظوری،اپوزیشن ایوان میں عددی طاقت دکھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے
اسلام آباد ( جاوید صدیق) نئے سال کے بجٹ کی منظوری کے وقت اپوزیشن حکومت کے خلاف ایوان میں اپنی عددی طاقت دکھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ گذشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، جمیعت علماء اسلام کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس میں ایک عرصے کے بعد اپوزیشن نے حکومت کیخلاف جارحانہ رویہ اختیار کیا اور وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن نے بجٹ مسترد کر دیا اور تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کی بات کی۔ فی الحال اپوزیشن کے پاس وزیر اعظم کو عدم اعتماد کے ذریعے اپنے منصب سے ہٹانے کیلئے مطلوبہ اکثریت نہیں ہے لیکن اپوزیشن حکومتی اتحاد میں بڑھتی ہوئی دراڑوں سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کی حکومت سے علیحدگی، مسلم لیگ ق کی وزیراعظم کے عشائیہ میں عدم شرکت اور کچھ دوسرے واقعات سے اپوزیشن نفسیاتی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اپوزیشن کسی مرحلے پر وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ بھی کر سکتی ہے لیکن اس میں فی الحال اپوزیشن کو کوئی کامیابی ملنے کا امکان نہیں ہے۔ گذشتہ روز کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈروں نے پہلی مرتبہ ان ہائوس تبدیلی کا بھی ذکر کیا ہے حالانکہ اس سے پہلے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ان ہائوس تبدیلی کے خلاف رہی ہیں۔