• news

بھارت سے خام مال کی درآمد ، سی ای او(ڈریپ)،اسسٹنٹ ڈائریکٹرز آمنے سامنے 

اسلام آباد(قاضی بلال ؍خصوصی نمائندہ)بھارت سے ادویات میں استعمال ہونے سے خام مال کی درآمد کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ)کے چیف ایگزیکٹوآفیسر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز آمنے سامنے آ گئے ۔سی ای او کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو این او سی جاری کرنے کے حوالے سے زبانی احکامات دیئے تو انہوںنے معذرت کرتے ہوئے تحریری احکامات جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سی ای او ڈریپ جو عارضی بنیادوںپر کام کررہے ہیں انہوں نے بھارت سے خام مال منگوانے کے لئے اسٹنٹ ڈائریکٹر کو زبانی حکم دیا کہ وہ اس حوالے سے این او سی جاری کریں ایسا نہ کرنیوالے تمام صوبوںمیں تعیناتی اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو اسلام آباد  میں تبدیل کر دیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق تمام اسسٹنٹ ڈائریکٹرنے سی ای او کو جواب دیا کہ وہ ایسا کرنے کیلئے تیارمگر اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ تحریر ی طور پر حکم دیں کہ وہ خام مال بھارت سے درآمد کریں ۔سی ای سی عاصم رئوف اسوقت چار عہدوںپر کام کررہے ہیں  جبکہ پانچویں عہدے جو انہوں نے اپنے پاس رکھا ہواہے وہ ڈائریکٹر ایم ڈی اینڈ ایم سی ہے جس کے تحریری کوئی احکامات جاری نہیں ہوئے ہیں ۔اصل میں عاصم رئوف ڈائریکٹر کوالٹی ایشورنس اینڈ لیبارٹری ٹیسٹنگ بھی ہیںاس لئے وہ اسسٹنٹ ڈائریکٹراسلام آباد جو انکے ماتحت ہیں ان کو ہدایات کر سکتے ہیں۔اسی طرح وہ ایڈیشنل ڈائریکٹر لاہورپنجاب کے طور پربھی کام کر رہے ہیں اس لئے وہ لاہور آفس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاہور آفس کو خام مال ضروریات پورا کرنے کیلئے ہدایت دے رہے ہیں۔عاصم رئوف ڈائریکٹر ایم ڈی ایم سی کے اختیار ات رولز دوہزار اٹھارہ کے خلاف استعمال کر رہے ہیں ۔اس حوالے سے سپریم کورٹ بھی کہہ چکی ہیں کہ سی ای او ڈریپ کیا کررہے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ فارما مینوفیکچرز ایسوسی ایشن پی پی ایم اے نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور اخبارات میںاشتہارات چھپوائے ہیںکہ ڈریپ کے سی ای او خام مال کی دستیابی میں مکمل طور پرناکام ہو گئے ہیں سو فیصد توقع ہے کہ ادویات کا بحران پیدا ہو سکتاہے۔مشیراحتساب شہزاد اکبر رپورٹ کی بھارت سے خام مال کی درآمد کے حوالے سے پائی جانے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے رپورٹ تاحال جاری نہیں ہو سکی ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن