موٹرسائیکلیں مہنگی، پنجاب میں آج سے سروسز، کنسٹرکشن ، پراپرٹی ، تفریح ٹیکس میں چھوٹ کا اطلاق
اسلام آباد+ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ کامرس رپورٹر) وفاقی بجٹ 2020-21ء آج سے نافذالعمل ہو گیا۔ منگل کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مالی سال 2020-2021 کے فنانس بل کی منظوری دے دی۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد فنانس بل دستخطوں کے لئے صدر مملکت کو ارسال کیا گیا، منگل کی شام ڈاکٹر عارف علوی نے مالیاتی بل کی توثیق کر دی۔ صدر پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منظوری دی جس کے بعد یکم جولائی سے حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا بجٹ ملک بھر میں نافذ العمل ہو گیا ہے ۔ 29 جون کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے ایوان میں آئندہ مالی سال 2020-2021 کا فنانس بل منظوری کے لیے پیش کیا تھا جسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ نئے مالی سال 2020-21کے فنانس بل کا اطلاق آج یکم جولائی ( بدھ) سے ہوگا۔ پنجاب حکومت نے جی ایس ٹی آن سروسز ، کنسٹرکشن سروسز ، پراپرٹی ٹیکس، تفریحی ٹیکس میں متعدد مراعات اور چھوٹ دی ہے ،رائیڈر سروسز (آن لائن ٹیکسی سروسز) پر 4فیصد ٹیکس (رائیڈ۔ہیلنگ سروسز)کا نفاذ بھی آج سے ہوگا ،سٹیمپ ایکٹ 1899میں ترمیم کے باعث متعدد اقسام کی سٹیمپ ڈیوٹی کی شرح بھی 5فیصد سے کم ہو کر 1فیصد ہو گئی،کرونا وائرس کی وجہ سے مراعات اور سٹیمپ ڈیوٹی میں چھوٹ جو مالی سال 2019-20ء میں دی گئی تھیں وہ نئے مالی سال میں بھی جاری رہیں گی۔آج ( بدھ) سے نافذ العمل ہونے والے فنانس بل کے مطابق جی ایس ٹی آن سروسز کی مد میں ہیلتھ انشورنس ، ڈاکٹروں کی کنسلٹنسی اور ہسپتالوں پر ٹیکس کی شرح جو پہلے 5فیصد تھی آج سے صفر فیصد ہو گی۔ 20سے زائد سروسز پر ٹیکس ریٹ 16فیصد سے کم کرکے 5فیصد کر دی گئی ہے جن میں چھوٹے ہوٹلز، موٹلز ،گیسٹ ہائوسز، شادی ہالز، لانز، پنڈال، شامیانہ سروسز اور کیٹررز، آئی ٹی سروسز، ٹور آپریٹرز ، جمز ،پراپرٹی ڈیلرز،کیبل ٹی وی آپریٹرز، ٹریٹمنٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ لیدر، زرعی اجناس سے متعلقہ کمیشن ایجنٹس ، آڈٹ ،اکائونٹنگ اینڈ ٹیکس کنسلٹنسی سروسز، فوٹو گرافی اور پارکنگ سروسز شامل ہیں۔ نئے مالی سال میں پراپرٹی بلڈرز اور ڈویلپرز سے بالترتیب 50روپے فی مربع فٹ اور 100روپے فی مربع گز ٹیکس وصول کیا جائے گا، جو شخص پراپرٹی بلڈرز اور ڈویلپرز کے طور پر ٹیکس ادا کرے گا اسے کنسٹرکشن سروسز سے ٹیکس چھوٹ ہو گی۔ ریسٹورنٹس اور بیوٹی پارلرز پر بذریعہ کیش ادائیگی کرنے والے صارفین سے 16فیصد جبکہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگی کی صورت میں 5فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سیلز ٹیکس ایکٹ 2012ء کے سیکشن 70کے سب سیکشن(1)کی کلاز جی میں ترمیم کرتے ہوئے اپیلٹ ٹربیونل کی اجازت سے ڈیفالٹرز کی قید کی مدت چھ ماہ سے زیادہ نہیں ہو گی پر بھی آج سے اطلاق ہوگا۔ نئے مالی سال کیلئے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی دو اقساط میں کرنے کی سہولت دی گئی ہے اور 30ستمبر2020ء تک مکمل ٹیکس کی ادائیگی کی صورت میں ٹیکس دہندگان کو 5فیصد کی بجائے 10فیصد ریبیٹ ملے گا اور مالی سال2020-21کے سرچارج کی وصولی پر بھی مکمل چھوٹ ہو گی۔ تفریحی ٹیکس کی شرح 20فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دی گئی ہے، تمام سینما گھروں کو 30جون 2021ئ تک تفریحی ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا۔ فنانس بل کے مطابق پراپرٹی ٹیکس نئے ویلیو ایشن ٹیبل کا اطلاق بھی ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس کی مکمل ادائیگی کی صورت میں 10فیصد کی بجائے20فیصد ریبیٹ دیا جائے گا جبکہ پنجاب ای پے پورٹل کے تحت آن لائن ادائیگی کی صورت میں خصوصی رعایت دی جائے گی۔ نئے مالی سال مالی سال میںسٹیمپ ڈیوٹی کی شرح کو 5فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کیا گیا ہے۔کلبز بشمول ریس کلبز اور ان کی ممبر شپ سروسز اور سہولتوں پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 16فیصد بر قرار رہے گی۔ نئے مالی سال میں پنجاب حکومت پنجاب انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ2015جہاں سیس کی ادائیگی میں چھوٹ دینا مناسب اور ضروری سمجھے گی دینے کا اختیار ہوگا۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ میںجہاں مختلف شعبوں کو 56ارب روپے کا ٹیکس ریلیف پیکج دیا ہے دوسری جانب وفاقی حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے اس ریلیف کی افادیت کو کم کر دیا ہے۔ انہوں نے بجٹ کے بعد پیٹرولیم کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو منی بجٹ قرار دیا ہے۔ موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پروپاکستانی کی رپورٹ کے مطابق موٹرسائیکلوں کے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 14 سو سے 20 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا ۔ کمپنی کی جانب سے یہ اضافہ نئے مالی سال کے بجٹ کے بعد کیا گیا ہے۔