• news

توشہ خانہ ریفرنس، آصف زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع

اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے احکامات جاری کردیئے ۔منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمداصغرعلی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی۔نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت میں بتایا کہ اس کیس میں 3 ملزمان ہیں، عدالت نے نواز شریف کے نام کے وارنٹ جاری کیے ، اس موقع پر نیب نے نوازشریف کو سمن برطانیہ بھجوانے کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی اور کہا کہ نواز شریف برطانیہ میں موجود ہیں دفتر خارجہ کے ذریعے وارنٹ بھیجے ہیں۔ریفرنس کی سماعت کے دوران آصف زرداری کی جانب سے ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ میں عدالت میں موجود ہوں اورآصف زرداری کی استثنیٰ کی درخواست دائر کررکھی ہے۔فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ کرونا کے دن ہیں، آصف زرداری کی عمربھی زیادہ ہے،جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آصف زرداری کوکرونا تونہیں ہے؟ان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ آصف زرداری کے آنے سے لوگ اکٹھے ہونگے، پھر رش ہوگا،میں یہاں عدالت میں موجود ہوں۔اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے عدالت میں کہا کہ فاروق ایچ نائیک کہہ رہے ہیں کہ آصف زرداری کے پیش ہونے سے رش ہو جائے گا، اگررش ہوجائے گا تو اسے کنٹرول کرنا انتظامیہ کا کام ہے۔سردار مظفر عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے ساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں، یوسف رضا گیلانی کو عدالت نے استثنیٰ دیا تو آج ان کا وکیل بھی پیش نہیں ہوا، ان کا استثنیٰ بھی ختم کیا جانا چاہیے۔فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ یوسف رضا گیلانی پیشی کے بعد کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے، میں بھی ان کے ساتھ تھا میں بھی آئیسولیشن میں چلا گیا، اگر عدالت کہتی ہے تو میں عدالت میں یوسف رضا گیلانی کی طرف سے بیان حلفی دے دیتا ہوں۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف علی زرداری کو ہائیکورٹ نے میڈیکل گراونڈز پر ضمانت دی تھی، ان پر کیسز پہلی بار نہیں بنائے گئے، 20 سال سے تو آصف زرداری کے خلاف کیسزبنتے میں دیکھ رہا ہوں۔جج اصغر علی نے کہا کہ ریفرنس میں نواز شریف کی عدم پیشی پر اشتہار جاری کر رہے ہیں،آصف علی زرداری کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیتے ہیں۔اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کر تے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور ریمارکس دیئے کہ کرمنل کیس ہے آصف زرداری کو پیش تو ہونا پڑے گا۔ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا کہ وارنٹس تو تب جاری کیے جائیں جب آصف زرداری پیش نہ ہوں، ان کا کہنا تھا کہ میں سینئر وکیل ہوں اور عدالت میں بیان دے رہا ہوں کہ آصف زرداری آئندہ سماعت پر پیش ہونگے ، یہ بڑی بات ہوتی ہے۔ آصف زرداری سابق صدر پاکستان ہیں وہ کہیں بھاگ نہیں رہے۔جج اصغر علی نے ریمارکس دیئے کہ میں نے اب آرڈر کر دیا ہے وہ اب واپس نہیں ہو گا۔ عدالت نے آپ سے ایڈریس مانگ کراس پر سمن جاری کیا تھا لیکن وہ پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔ جج اصغر علی نے کہا کہ میں لمبی تاریخ دے دیتا ہوں پھرآصف زرداری عدالت میں پیش ہوجائیں، نیب نے نوازشریف کوسمن برطانیہ بھجوانے کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی۔ عدالت آگاہ کیا گیا کہ نوازشریف برطانیہ میں ہیں اور انہیں دفترخارجہ کے ذریعے وارنٹ بھیجے گئے ہیں۔جس کے بعد احتساب عدالت نے نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی۔احتساب عدالت نے نواز شریف کے بذریعہ اشتہار طلبی کے احکامات جاری کردئیے اور کہا کہ نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہ ہو سکا، وہ دانستہ طور پر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہے ہیں۔ احتساب عدالت نے ریفرنس پر سماعت 17 اگست تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق صدر آصف علی زردای کو پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔

ای پیپر-دی نیشن