سیز فائر کی خلاف ورزی: پاکستان کا بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر بھارتی قابض فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بے گناہ طالب علم کی شہادت اور 5کے زخمی ہونے پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیاگیا۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی29 اور 30 جون 2020ء کو بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے کیانی اور جوڑا سیکٹرز میں 16سالہ محمد توحید ولد محمد اسماعیل سکنہ تلواری گائوں شہید ہوگئے جبکہ 2 سالہ آزاد احمد ولد مشاہد ابراہیم، 6 سالہ انیسہ وقاص دختر محمد وقاص، 28 سالہ سراج دین ولد نظام دین، 16 سالہ سرمد اکرم ولد محمد اکرم اور 42 سالہ عبدالقیوم ولد جنید علی ساکنان فلاکاں گائوں شدید زخمی ہوگئے تھے۔ رواں سال بھارت نے جنگ بندی کی 1546 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری شہید اور 114 زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ خطے میں پہلے سے کشیدہ ماحول مزید خراب ہوگا۔ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔