لاکھوں کے متعدد ڈاکے‘ گجر پورہ میں ڈاکوؤں کی کلینک پر ملازم لڑکی سے زیادتی
لاہور (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) لاہور میں ڈکیتی‘ چوری‘ راہزنی کی متعدد وارداتوں میں شہریوں کو لاکھوں روپے کے مال و زرسے محروم کر دیا گیا۔ تھانہ گجر پورہ کے علاقے میں ڈاکٹر کو لوٹ کر ڈاکوؤں نے کلینک پر ملازم لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق چوہنگ ڈاکو گھر میں گھس کر کر انور اور اس کے اہلخانہ کو یرغمال بنا کر 4 لاکھ 60 ہزار روپے کی نقدی زیورات و دیگر اشیاء لوٹ کر فرار ہو گئے۔ کاہنہ میں ڈاکو غفور کے گھر سے 3 لاکھ روپے مالیت شادمان میں موٹرسائیکل سوار ڈاکو فیروز اور فیملی سے 5 لاکھ 10 ہزار مالیت فیکٹری ایریا سے رمضان اور فیملی سے 2 لاکھ 90 ہزار مالیت نقدی اور سامان لوٹ کر لے گئے۔ شاہدرہ ٹائون سے موٹرسائیکل سوار ڈاکو گن پوائنٹ پر اطہر سے 30 ہزار، ملت پارک سے حسنین سے گن پوائنٹ پر 4 لاکھ 45 ہزار نقدی موبائل فون اور اکبری گیٹ پر پرویز سے 18 ہزار نقدی اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہو گئے جبکہ قائداعظم انڈسٹریل ایریا ملت پارک اور گلشن راوی سے گاڑیاں لیکر ہنجروال نصیر آباد اور نولکھا سے موٹرسائیکل چوری کر لیں گئیں۔ علاوہ ازیں تھانہ گجر پورہ کی حدود میں ڈاکووں نے ورادت کے بعد 20 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق متاثرہ لڑکی میو ہسپتال کے ایکسرے ٹیکنیکل کے ملازم ڈاکٹر محمد انور کے پرائیوٹ کلینک پر ملازمت کرتی ہے۔ یکم جولائی کی رات لڑکی کلینک بند کر کے ڈاکٹر کے ہمراہ واپس آرہی تھی کہ کرول کے قریب چار مسلح ڈاکوئوں نے روک لیا اور ڈاکٹر انور سے موبائل، 35ہزار نقدی، لوٹی، پھر محمودہ سے پرس چھینا جس میں نقدی اور زیورات تھے، بعد ازاں دو ڈاکو لڑکی کو کھیتوں میں لے گئے اور گن پوائنٹ پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے واقعہ کا نوٹس لیا اور سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے کہا کہ نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، ڈی این اے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں، ایس پی سی آئی اے معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں۔