کرونا: اموات 4592 ، شفایاب افراد کی تعداد پازیٹو کیسز سے بڑھ گئی: شاہ محمود کا ٹیسٹ مثبت آگیا
اسلام آباد، گوجرانوالہ‘بیجنگ (وقائع نگار خصوصی+سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار+نمائندہ خصوصی+شہنوا) پاکستان میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 23 ہزار 392 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 4 ہزار 573 لوگ لقمہ اجل بنے ہیں۔ ملک میں کرونا کیسز کی یومیہ تعداد میں کچھ حد تک کمی ہوئی ہے مزید 2863 افراد متاثر ہوئے جبکہ 58 اموات رپورٹ ہوئیں۔ صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ 24 گھنٹوں میں مزید 8 ہزار 929 افراد شفایاب ہوگئے۔ سندھ میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 496 نئے کیسز اور 22 اموات سامنے آگئیں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کی صورتحال سے متعلق بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 ہزار 27 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ہزار 496 کے نتائج مثبت آئے، یوں مجموعی کیسز کی تعداد 90 ہزار 721 ہوگئی۔ مجموعی اموات ایک ہزار 459 تک پہنچ گئیں۔صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 216 نئے کیسز اور 35 اموات کا اضافہ ہوا۔سرکاری سطح پر اعداد و شمار کے لیے قائم پورٹل کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار 216 نئے کیسز کے اضافے سے مجموعی تعداد 78 ہزار 956 ہوگئی۔اس کے علاوہ پنجاب میں مزید 35 افراد لقمہ اجل بن گئے جس سے کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 1819 تک پہنچ گئی۔خیبر پختونخوا میں کرونا کے مزید 336 کیسز سامنے آئے ، متاثرین کی تعداد 27 ہزار 506 ہوگئی۔ مزید 19 مریض دم توڑ گئے اموات کی تعداد ایک ہزار 2 ہوگئی ہے۔ بلوچستان نے وبا کے 51 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہزار 717 ہوگئی۔ جاں بحق افراد کی تعداد 122 ہی ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس نے مزید 113 افراد کو متاثر کیا۔اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد میں آنے والے ان نئے کیسز کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 13 ہزار 195 تک پہنچ گئی۔تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئی موت ریکارڈ نہیں کی گئی۔گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کے مزید 13 متاثرین سامنے آئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 13 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی، یوں مجموعی کیسز 1524 تک پہنچ گئے۔ملک میں اس وائرس سے سب سے کم متاثر علاقے آزاد کشمیر میں کورونا وائرس نے مزید 25 افراد کو متاثر کیا جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا۔ان اعداد و شمار کے بعد وہاں مجموعی کیسز کی تعداد ایک ہزار 160 تک پہنچ گئی۔اس کے علاوہ مزید ایک فرد کے انتقال سے مجموعی اموات 33 تک جاپہنچی۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 8 ہزار 929 افراد شفایاب ہوگئے، یوں اس طرح اب تک ملک میں شفایاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار 623 تک پہنچ گئی۔ قرنطینہ کے 7ویں دن مثبت آیا تو پاکستان کا کیا قصورہے۔ ماڈل ٹائون‘ ڈی ایچ اے‘ گلشن راوی‘ فیصل آباد‘ گارڈن ٹائون میں بھی کیسز کی تعداد انتہائی کم آئی۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد میں ایک بار پھر تیزی آ گئی۔ ایک ہی روز میں دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو گئے۔ دنیا بھر میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 9 لاکھ 84 ہزار سے تجاوز کر گئی۔دنیا بھر میں ایک دن میں کرونا سے متاثرہ افراد کا سب سے بڑا ریکارڈ سامنے آ گیا۔ عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے اب تک 5 لاکھ 24 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ 61 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔امریکہ میں کرونا سے مزید 589 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد امریکہ میں اموات کی تعداد ایک لاکھ 31 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 28 لاکھ 37 ہزار سے زائد ہوگئی،امریکہ میں یوم آزادی کی متعدد تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔برازیل میں مزید 601 افراد کی موت کے بعد تعداد 61 ہزار 900 سے تجاوز کر گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 15 لاکھ سے زائد ہو گئی ۔روس میں 6 لاکھ 61 ہزار سے زائد افراد کرونا سے متاثر اور 9 ہزار 683 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بھارت میں 6 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد کرونا سے متاثر جب کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے بڑھ گئی۔ برطانیہ میں اموات کی تعداد 43 ہزار 9 سو سے بڑھ گئی جبکہ 2 لاکھ 83 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہیں۔اٹلی میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار 8 سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ دو لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ سپین میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہزار تین سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد دو لاکھ 97 ہزار سے تجاوز کر گئی ۔پیرو میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد دو لاکھ 92 ہزار سے زائد ہے۔ بھارت تحقیقاتی ادارے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور حیدرآباد کی ویکسین بنانے والی کمپنی بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ (بی بی آئی ایل) کے اشتراک سے نوول کروناوائرس کی پہلی ویکسین 15 اگست تک لانچ ہونے کا امکان ہے۔آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگوا کے انسٹیٹیوٹ کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ کلینیکل ٹرائلز مکمل ہونے کے بعد صحت عامہ کے استعمال کیلئے ویکسین کو 15 اگست 2020 تک لانچ کیے جانے کا ارادہ کیا گیا ہے۔ بی بی آئی ایل اس ہدف کو پورا کرنے کے لئے تیزی سے کام کر رہی ہے، تاہم حتمی نتائج کا انحصار اس منصوبے میں شامل تمام طبی تجرباتی مقامات کے تعاون پر ہوگا۔دوسری طرف چین کے قومی دواسازی گروپ (سائنوفارم) کے مطابق چین نے وبا کے دوران سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ووہان میں تحقیقاتی لیبارٹری اور نوول کروناوائرس ویکسین کے پیداواری کارخانہ پرمشتمل ایک کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرلی ہے۔ کمپلکس 7ہزار260مربع میٹر پرمشتمل ہے۔ کارخانہ ایک سال میں نوول کروناوائرس ویکسین کی 10کروڑ غیر فعال ویکسینز تیارکرسکتاہے۔کمپلیکس کی عمارت صرف100دنوں اور راتوں کے اندر مکمل کی 12 اپریل کوغیر فعال نوول کروناوائرس امیدوار کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں کلینیکل آزمائش شروع کی تھی۔ 18 سے 59 سال کی عمروں کے درمیان 1ہزار 120 رضاکاروں نے اس میں حصہ لیا۔نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ۔بھارت میں ایک دن میں کرونا وائرس کے ریکارڈ بیس ہزار 903 مریض سامنے آ گئے ہیں بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس سے مزید 379 اموات رپورٹ ہوئی ہیں ۔گوجرانوالہ میںگزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کرونا سے متاثرہ مزید دو مریض ہلاک ہو گئے جبکہ 64افراد میں کرونا کی تشخیص گوجمعہ کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس منعقد ہوا، اس دوران ڈاکٹر ظفر مرزا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اللہ کے فضل سے کرونا کیس کم رہے ہیں، وینٹیلیٹر پر مریضوں کی تعداد بھی کم ہو رہی ہے، 40 فیصد وینٹیلٹرز استعمال ہی نہیں ہوئے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ اتنا جلدی کیس کم ہونے کا کریڈٹ لینا نہیں چاہتے۔انہوں نے ہیلتھ بجٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 70سال کے دوران ہیلتھ کا بجٹ مجموعی جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم رہا۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ 14جون کو31ہزار ٹیسٹ کیے گئے اور یکم جولائی کو 22 ہزار کرونا ٹیسٹ کیے۔کمیٹی ممبران نے کہا کہ پاکستان میں 12یا 14لاکھ پازیٹو کیسز ہیں تو ایس او پیز پرعمل درآمد کروائیں، 80فیصد لوگ ماسک نہیں پہن رہے۔جس پر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ جب اس کمیٹی میں آتا ہوں تو محسوس ہوتا ہے کہ ہم تو تمام کام غلط کر رہے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم بے حس لوگ ہیں، کچھ نہیں کر رہے۔کمیٹی کی رکن ڈاکٹر شازیہ نے کہا کہ وفاق کے چاروں ہسپتالوں میں مستقل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہیں ،ڈاکٹر ظفر مرزانے کہا کہ 15جنوری کے بعد کوشش تھی کہ ہمیں ڈائیگناسٹک کٹس ہمیں مل سکیں ،صرف چائنہ بنا رہا تھا ہمیں صرف 5ہزار کٹس ملی،اس وجہ سے زیادہ ٹیسٹ میں مشکلات آئی ،ہم نے باہر سے آنے والوں کے ٹیسٹ کیئے جسکو اب روکا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پیر سے نئی پالیسی لارہے ہیں ،ایک لاکھ ٹیسٹ روزانہ کیئے جائینگے ،پنجاب میں 6500سے زیادہ کوئی بھی ٹیسٹ کا چارج نہیں کر سکتا ،اسلام آباد میں بھی 6500سے زیادہ کوئی نہیں لے سکتا ،اسلام آباد کے ہسپتالوں کے لیئے کیبنٹ ے نیا قانون منظور کیا ہے۔ اگر کوئی جنریٹر رکھنا چاہے وہ نہیں رکھ سکتا ،ای ڈی پمز کو اگر کوئی کام کروانا ہوتو فائیل منسٹری میں جاتی ،اب ہمارے پاس کافی تعداد میں کٹس موجود ہیںپاکستان کے ہیلتھ کیئر ورکرز کو سلام ہے، یورپ سے زیادہ اچھے ہمارے ہیلتھ کیئر ورکرز ہیں، اس وقت پورے پاکستان میں یہ انجیکشن فری مل رہے ہیں۔‘ اس وقت مارکیٹ میں ڈیکزامیتھیون انجیکشن آسانی سے مل رہا تھا۔