شیخوپورہ: پشاور کے سکھ خاندان کی کوسٹرٹرین سے ٹکراگئی: 22 ہلاک
لاہور/ننکانہ صاحب/ شیخوپورہ/ فاروق آباد/ جوئیانوالہ/ جنڈیالہ شیر خان (سٹاف رپورٹر‘ نامہ نگار‘ خصوصی نامہ نگار‘ نمائندگان) فاروق آباد جاتری روڈ پر واقع پھاٹک پر کوسٹر بس ٹرین کے ساتھ ٹکرا گئی۔ حادثے میں سکھ فیملی کے 22 مسافر ہلاک اور6 زخمی ہو گئے۔ ریسکیو 1122 شیخوپورہ ٹیم نے خواتین زخمیوں کو طبی امداد دیکر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا اور نعشوں کا گاڑی سے نکالا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کی ایک سکھ فیملی ننکانہ صاحب فوتگی پر آئی ہوئی تھی کہ ننکانہ صاحب سے واپسی پر سچا سودا گردوارہ کے پاس کوسٹر بس کے ڈرائیور نے پھاٹک سے پیچھے کچے راستے سے بس گزارنے کی کوشش کی جس سے فیصل آباد سے لاہور کی طرف جانے والی نان سٹاپ اپ 43 شاہ حسین ایکسپریس ٹرین کے ساتھ ٹکرا گئی جس سے کوسٹر میں سوار 28افراد میں سے22فراد ہلاک ہوگئے جبکہ 6زخمیوں کو ریسکیو اہلکاروں نے حادثے کا شکار ہونے والی کوسٹر سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 8خواتین میں شامل ہیں۔ ہلاک افراد کا تعلق پشاور کے علاقے جوتک شاہ سے تھا۔ صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ‘ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو‘ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، گورنر چودھری سرور‘ صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود‘ امیر جماعت اسلامی سراج الحق ‘ لیاقت بلوچ‘ امیر العظیم نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے حادثے کا نوٹس لے لیا۔ ڈویژنل انجینئر کو معطل کر دیا گیا۔ چیئرمین پنجابی سکھ سنگت گوپال سنگھ نے کہا کہ حادثہ میں ایک ہی خاندان کے 22افراد ہلاک زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ حادثے میں قصور ڈرائیور کا ہے۔ بس ڈرائیور نے مین راستہ چھوڑ کر پٹڑی سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی۔ ڈی پی او شیخوپورہ کا بھی کہنا ہے کہ کوچ کو حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ پھاٹک بند ہونے پر کوچ ڈرائیور نے جلد بازی میں کچے راستے سے گزرنے کی کوشش کی۔ صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق و اقلیتی امور مہندر پال سنگھ کے ہمراہ زخمیوں کی عیادت کی اور علاج و معالجہ بارے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات دیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل باجوہ نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثے پر افسوس اظہار کیا ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹرین حادثات کے متعلق سلیکٹڈ وزیراعظم آج ایک بار پھر اپنے پرانے بیان کی ویڈیو کلپ چلا کر دیکھ لیں۔آئے روز کبھی طیارہ تو کبھی ٹرین حادثہ، کیا حکومتیں ملک کو اس طرح چلاتی ہیں؟حکومت کی جانب سے حادثات پر نوٹس لینے والا ڈھونگ بے اثر ہوچکا ہے، وزیراعظم اب یہ تکلیف بھی نہ اْٹھائیں۔نااہل حکومت کا خمیازہ معصوم شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل ہو گئی تحقیقاتی ٹیم نے حادثہ کا ذمے دار کوچ ڈرائیور کو قرار دیدیا تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرین حادثہ کوچ ڈرائیور کی جلد بازی اور غفلت کے باعث پیش آیا۔ حادثے میں مرنیوالوں کے نام کاکا سنگھ ولد سیتھک سنگھ‘ پورن کور زوجہ کاکا سنگھ‘ جئے سنگھ ولد ستیک سنگھ‘ پیپندر سنگھ ولد سیتک سنگھ‘ دلجیت کور زوجہ پیپندر سنگھ‘ منیندر سنگھ ولد سویندر سنگھ‘ ہرپریت کور زوجہ سویندر سنگھ‘ بلبیر سنگھ ولد بھگوان سنگھ‘ مہمنت کور زوجہ بھگوان سنگھ‘ ایلجیت سنگھ ولد ہردیال سنگھ‘ ہرمیت سنگھ ولد بھوان سنگھ‘ امریک سنگھ ولد ہرجن سنگھ‘ ست پال کور زوجہ امریک سنگھ‘ رویندر سنگھ ولد سردار سنگھ‘ مہمان کور زوجہ پرتاب سنگھ‘ دلجیت کور زوجہ جگموہن سنگھ‘ جئے کور زوجہ بھگوان سنگھ اور دیگر شامل ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور چیئرمین متروکہ واقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین متروکہ واقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد نے بھی حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو موقع پر پہنچنے کی ہدایات کی پیر نور الحق نے بھی ٹرین حادثے میں سکھ یاتریوں کی ہلاکت پر اظہار افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جانی نقصان پر سکھ برادری کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔