• news

3 جے آئی ٹیز پبلک: مورائی نے 200 گھوسٹ ملازمین بھرتی کرائے‘ قبضہ مافیا کا مدد گار

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ حکومت نے عزیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹس جاری کر دیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے تینوں جے آئی ٹیز کی رپورٹس محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹس میں لیاری گینگ وار کے اہم کردار عزیر بلوچ کو کس کی سیاسی سرپرستی حاصل تھی اور بلدیہ فیکٹری کے ملزمان نے کس کے کہنے پر آگ لگائی جیسے اہم انکشافات کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر بحریہ امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ وہ جے آئی ٹی رپورٹس کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ کالنگ ڈاؤن ہو گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ رینجرز اور ایم آئی افسران کے دستخط کے بغیر جاری کی گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ نے نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کر دی۔ سابق چیئرمین کوآپریٹو سوسائٹی کی رپورٹ 9 صفحات پر مشتمل ہے۔ نثار مورائی نے وائس چیئرمین فشریز سلطان قمر سے ماہانہ بھتہ لیا۔ نثار مورائی نے 50 سے 200 گھوسٹ ملازمین محکمہ فشریز میں بھرتی کئے۔ نثار مورائی نے رشوت کے عرض قبضہ مافی کی مدد کی۔ ذوالفقار مرزا نے ایم کیو ایم حقیقی کی متحدہ کے خلاف مالی مدد کی۔ نثار مورائی کی نشاندہی پر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔ نثار مورائی نے پٹرول پمپ اور آئل فیکٹری لگانے کیلئے دوست کو دو کروڑ روپے دیئے نثار مورائی نے گریڈ 17 اور 18 پوسٹ پر بھرتیاں کیں۔ نثار مورائی علاج کیلئے 55 ہزار ڈالر لیکر امریکہ گیا۔ سلطان قمر نے نثار مورائی کو ایک کروڑ روپے امریکہ بھجوائے نثار مورائی کی عزیر بلوچ سے ملاقات ذوالفقار مرزا کے ساتھ ہوئی۔ ذوالفقار مرزا کی ہدایت پر نثا مورائی نے عزیز بلوچ سے 3 ملاقاتیں کیں۔ نثار مورائی کے کروڑوں روپے کی جائیداد کراچی میں ہے۔ ذوالفقار مرزا نے 2010ء میں سرجانی ٹائون میں دو افراد کے ساتھ ملکر زمینوں پر قبضے کئے دونوں افراد میں ظفر فرید اور ڈی ایس پی جاوید عباضقس شامل ہیں زمین پر قبضے کی رقم سے نثار مورائی کو 8 کروڑ روپے ملے۔ ملزم نثار مورائی نے کہا کہ ایک کروڑ 8 لاھ کی بلٹ پروف گاڑی ذوالفقار مرزا کو دی۔ انتخابات 2008ء میں ذوالفقار مرزا کی انتخابی مہم چلائی۔ ذوالفقار مرزا نے 2011ء میں آصف زرداری سے ملنے کی خواہش کی آصف زرداری نے ملاقات سے معذرت کر لی۔ ذوالفقار مرزا کے ساتھ سینٹرل جیل کراچی میں آفاق احمد سے ملاقات کی۔ ذوالفقار مرزا نے 2010ء میں 2 بار آفاق احمد کو بھاری رقم ادا کی۔

ای پیپر-دی نیشن